اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)حکومت نے ممکنہ امکانات کو مدنظر رکھ کر ٹیکس وصولی کی تشکیل نو کرتے ہوئے اسے دو اداروں (ایف بی آر اور فیڈرل بورڈ آف کسٹمز (ایف بی سی) میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تقسیم کے لیے 30 ہزار کی افرادی قوت درکار ہوگی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ان لینڈ ریونیو سروسز کے تحت انکم ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) اکٹھا کرنے کا ذمہ دار ہوگا جب کہ ایف بی سی کسٹمز سے متعلق امور دیکھے گا۔ حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنے والی آئی ایم ایف کی ٹیم نے درمیانی مدت کےلیے نیشنل ٹیکس اتھارٹی قائم کرنے کی تجویزدی تھی لیکن ایسا ممکن نہ ہوسکا کیونکہ ایک متحد انتظام کے تحت ایک چھتری کے تلے ٹیکسوں کی وصولی پر صوبوں کو قائل کرنا مشکل تھا۔ نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت ایک اعلیٰ ٰسطح اجلاس میں مذکورہ حوالے سے مختلف امکانات کا جائزہ لیا گیا، تنظیم نوکے لیے قوانین میں ترامیم لانی ہوں گی جو نگراں حکومت کے تحت نہیں کی جاسکتیں۔