اسلام آبا د(نمائندہ خصوصی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صحت نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا ایمرجنسی ریلیف کا بل متفقہ طور پر منظورکرلیاجبکہ نگران وزیر صحت کی اجلاس میں عدم شرکت پر اراکین نے برہمی کا اظہار کیا ہے ،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کا اجلاس ہوا جس میں نگران وزیر صحت کی اجلاس میں عدم شرکت اراکین نے برہمی کا اظہار کیا ،سپیشل سیکرٹری کے رویہ پر سینیٹربہرہ مند تنگی نے اظہار ناراضگی کیا اور کہا کہ نگران وزیر صحت ایوان بالا کی توہین کر رہے ہیں،،سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ نگران وزیر صحت سینٹ کی کمیٹی کو کوئی اہمیت نہیں دے رہے ، چیئرمین کمیٹی نے نگران وزیر صحت کو فون کر کے فوری بلانے کی ہدایت کی ہے ، ،اجلاس کے دوران پشتو میں گفتگو کرنے پر چیئرمین کمیٹی نے گلہ شکو ہ کیا ،فون پر نگران وزیر صحت نے تھوڑی دیر میں پہنچنے کی اجازت مانگی ، اجلاس میں صحت سہولت پروگرام سے سی ای او نے بریفنگ دی اور کہا کہ صحت سہولت استعمال کرنے والوں کو نادرا کی جانب سے کال جاتی ہے،سینیٹر بہر مندتنگی نے کہا کہ ہسپتال اور مریض مل کر اگر کرپشن کریں تو اس کا کیا حل ہے جس پر سی ای او ہیلتھ کارڈ کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے ،نگران وزیر صحت نے کہا کہ ہم صحت سہولت کارڈ پروگرام بند نہیں کر رہے لیکن فنڈز نہیں ہیں،ملازمین کی تنخواہوں کے لئیے بھی پیسے نہیں ہیں ،کمیٹی مشترکہ مفادات کونسل کو سفارش کرے کہ فنڈز جلد کاری ہوں ،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ کہ رہے ہیں کہ جاو شاپنگ کر لو لیکن پیسے نہیں دوں گا ،فنڈز نہیں ہیں تو اس کا مطلب یہ ہی ہے کہ پروگرام بند ہو رہا ہے۔