صوابی (نمائندہ خصوصی) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کسی لیڈر کو کسی سیاسی پارٹی نے جیل میں نہیں ڈالا، ریاست کا نظام آئین و قانون کے مطابق چلتا ہے۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طلبا و طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نومئی کو حساس تنصیبات کو جلایا گیا، قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف ریاست آئین کے تحت اقدام کرتی ہے۔انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ آپ مقبول لیڈر کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو یہ آپ کا حق ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، ریاستی اقدامات کیوں اٹھائے گئے یہ سوال غلط ہے، معاشرے کے مختلف طبقوں میں تصادم غلط ہے، معیاری مذاکرے مثبت سوچ اور رجحان کو پروان چڑھاتے ہیں۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ مجھے کوئی مسئلہ نہیں کوئی بھی لیڈر مقبول ہو، دنیا کا تجربہ ہے اگر مقبولیت بہتر ڈیلیور نہ کرے تو ڈائزاسٹر ثابت ہوتی ہے، وہ جومقبولیت ہوتی ہے پھر ریورس ہوجاتی ہے، جمہوریت میں کوئی طاقت کے بل بوتے پر حکومت نہیں لے سکتا، میرا تعلق ایلیٹ کلاس سے نہیں ہے۔انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ جمہوریت اور حکومت کا جائزہ کارکردگی کی بنیاد پر ہونا چاہئے، دنیا میں پارلیمانی نظام نے بتدریج طاقت حاصل کی، ہم سب ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں، ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لئے طلبہ خود کو تیار کریں، تنقید ضرورکریں کسی نے نہیں روکا نہ کوئی روک سکتا ہے، تنقید کو اگر کوئی روکے گا تو ناکام ہوگا۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ کیا بھارت سے لوگ بیرون ملک نہیں جا رہے؟ بیرون ملک جانے والے واپس اپنے ملک میں اثاثہ بن کر واپس آئے، بیرون ملک جانے والوں کو انکریج کرنا چاہئے، آپ آزاد لوگ جہاں جانا چاہتے ہیں جائیں، بیرون ملک جانے والے اپنی تعلیم، سکلڈ کو بہتر کرتے ہیں۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں 50 اور 60 کی دہائی میں بھی لوگ بیرون ملک گئے، لوگ صرف آج بیرون ملک نہیں جارہے، یہ ایک تسلسل ہے، خدا کا خوف کریں اور اس حوالے سے سچ بولیں، لوگ اگر بیرون ملک جائیں گے تو اکانومی مضبوط ہوگی۔