مظفر آباد (نمائندہ خصوصی) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کشمیر کےلیے پاکستان پر اب تک 3 بار جنگ تھوپی جاچکی ہے، ہم 300 بار بھی لڑنے کیلئے تیار ہیں، کشمیر، پاکستان، سری نگر یا بارہ مولا میں کسی کے ذہن میں کسی طرح کا کوئی خدشہ ہے تو دور کرلے، میری پہلی دفاعی لائن یہاں مظفرآباد میں نہیں بارہ مولا اور سری نگر میں بیٹھی ہے، اس خطے کی جنگ انشائ اللہ پاکستان لڑے گا، یہ مختلف ادیان اور چھوٹی اقوام کی لڑائی ہے۔انوار الحق نے کہا کہ 200 سال سے اس خطے کے مزاحمت کار قابض طاقتوں کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل تک تکمیلِ پاکستان ہو ہی نہیں سکتا، تخلیق پاکستان ہوگئی تکمیل پاکستان ہونے جارہی ہے، پاکستان کی سیاسی، فوجی، انٹیلی جنس قیادت میں موجود پالیسی ساز ذہنوں میں کوئی کنفیوڑن نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں نے جو قربانیاں دی ہیں ہم صدیوں میں ان احسانات کو نہیں بھلاسکتے، ہم سب آپ کے مقروض ہیں، ہم پر آپ کا قرض ہے، ان کی بچیاں ریپ کا سامنا کررہی ہیں، ان کے جوان جبری لاپتہ ہیں، وہ ہیں اصل مجاہد، پاکستان اپنے بنیادی موقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری بھی چھتیس گڑھ سے لے کر آسام تک نظر ہے، ہم بھی ہندوتوا کے نعروں کو دیکھ رہے ہیں کہ پہلے قصائی پھر عیسائی، گوا میں جو ہورہا ہے عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا اور اس پر آواز اٹھانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے حقائق نہیں بدلے جاسکتے۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں مدعو کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، پہلا نگران وزیراعظم ہوں جسے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کی دعوت دی گئی۔انوارالحق کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیرعالمی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں پچھلی 7 دہائیوں سے ابھی تک حل طلب ہے، کشمیریوں پر بھارتی ظلم و بربریت جاری ہے، تین دن قبل بھارتی سپریم کورٹ نے مسئلہ کشمیر پرغیرقانونی اورغیرآئینی فیصلہ دیا۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق جموں و کشمیر کا مسئلہ صرف اورصرف کشمیریوں کی استصواب رائے سے حل ہوگا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ کشمیر پر اپنے قبضے کو دوام بخشنے کے لئے ہے، کشمیریوں نے بھارتی اقدامات کو یکسرمسترد کردیا ہے۔انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کشمیریوں کو طاقت کے زور پر زیر کرنے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، پاکستان کشمیریوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرتا ہے، بھارتی افواج کے پیلٹ گنز کے استعمال سے لاکھوں کشمیریوں کی بینائی ضائع ہو چکی ہے۔نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ کب تک کشمیریوں کی آواز کو دبایا جاتا رہے گا؟ کب تک بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری رہے گی؟ دنیا کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوششیں کرنا ہوں گی۔انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کچھ ماہ قبل یاسین ملک کو سزائے موت سنائی گئی، ایسی سزائیں صرف کٹھ پتلی عدالتیں ہی سنا سکتی ہیں، خوف اور جبر کی فضا میں ترقی و خوشحالی کیسے ممکن ہوسکتی ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے، آپ سب تجاویز دیں عمل کریں گے، کشمیر کے آزادی کے ہدف کو ترجیح دیں گے۔