کراچی( نمائندہ خصوصی)جی ڈی اے نے الیکشن کمیشن میں مقرر سندھ کے نمائندے نثار درانی اور سندھ میں مقرر آرو اور ڈی آر او کو نہ ہٹانے کی صورت میں بہرپور احتجاجی کرنے کا اعلان،سابق وزیراعلی سندھ ارباب غلام رحیم اور راحیلہ مگسی باضابطہ طور جی ڈی اے کا حصہ ہوگئے ، سیاسی پارٹیوں اور سیاسی رہنما سے رابطے کے الگ الگ کمیٹیاں قائم کردی پیر صاحب پگارا کی صدارت میں جی ڈی اے کے اعلی سطحی اجلاس میں اھم فیصلے کیے گئے ،جی ڈی اے کا اجلاس راجہ ہاوس پر منعقد ہوا،اجلاس میں جی ڈی اے کے مرکزی رہنما سید صدر الدین شاھ راشدی ،ڈاکٹر صفدر عباسی ،سابق قومی اسیمبلی کی اسپیکر ڈاکٹر فھمیدہ مرزا،ڈاکٹر ارباب غلام رحیم،غلام مرتضی جتوئی ،ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ،لیاقت علی جتوئی، عرفان اللہ مروت ، راحیلہ مگسی حسنین مرزا اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ،جی ڈی اے کے اعلی سطحی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے،دو الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ایک کمیٹی مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستہ سیاسی شخصیات سے رابطے کرکے جی ڈی اے میں شمولیت اختیار کرنے کی دعوت دے گی،جبکہ دوسری کمیٹی ہم خیال جماعتوں سے مشاورت کرکے آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرے گی ،اجلاس میں وفاقی الیکشن کمیشن میں موجود سندھ کے نمائندے نثار درانی اور سندھ میں مقرر کیے گئے آروز اور ڈی آر آوز پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ،جی ڈی اے کے اعلی سطحی اجلاس فیصلہ کیا کہ انہیں نہ ہٹایا گیا تو جی ڈی اے بھرپور احتجاجی کا حق رکھتی ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ جیالے آر او اور ڈی آر او اور نثار درانی کے ہوتے ہوئے سندھ میں الیکشن صاف و شفاف ہونے کی امید نہیں ہے۔اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے جی ڈی اے کے سربراہ پیر صاحب پاگارا نے کہا کہ سندھ کی عوام کو کرپٹ مافیا کے چنگل سے نکالنے کیلئے جی ڈی اے اپنا کردار ادا کرے گی ۔ جی ڈی اے ہے سندھ کے عوام کیلئے متبادل پلیٹ فارم ہے اور ہم سندھ کے عوام کی خدمت اور صوبے کی خوشحالی کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انتخابات میں دھاندلی کو روکنے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اجلاس میں صوبے بہر کے تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں میں امیدوار کھڑے کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ جی ڈی اے کے اعلی سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ کی اہم سیاسی شخصیات سے بھی ملاقات کر کے انہیں جی ڈی اے میں شمولیت کی دعوت دی جائے گی ۔