کراچی(نمائندہ خصوصی) عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن اور ایپی لیپسی فاﺅنڈیشن پاکستان کی صدر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی امریکی جیل میں ناحق قید اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات کے بعد وطن واپس پہنچ گئیں۔ عافیہ موومنٹ کے سپورٹرز نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کراچی ایئرپورٹ پران کا والہانہ استقبال کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ بار بار امریکہ جا کر عافیہ سے جیل میں ملاقات کرنا مقصد نہیں ہے۔عافیہ موومنٹ کی جدوجہد کا مقصد قوم کی بے گناہ بیٹی کی رہائی ہے۔عافیہ کی جان خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں عافیہ کو اللہ کی امان میں چھوڑ آئی ہوں، وہ جیل میں کسی طرح بھی محفوظ نہیں ہے۔انہوں نے کہا عافیہ کے جسم پر پہلے سے زیادہ زخم موجود تھے۔ سفارتخانے کی جانب سے طے شدہ وزٹ میں تاخیر ، وقت کے ضیاع اور طے شدہ سوشل وزٹ میں جیل قوانین کے مطابق سہولتیں فراہم نہ کرنے کے معاملے پر وزارت خارجہ کو حرکت میں آنا چاہیے ، غیور پاکستانی قوم کو گری پڑی قوم کیوں بنایا جا رہا ہے۔ہمیں بہت مختصر ملاقات کی اجازت دی گئی۔ کُل آٹھ گھنٹے ملاقات طے ہوئی تھی مگر ملاقات کے لیے صرف تین گھنٹے ہی دیئے گئے۔ وکیل نے بتایا ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ جیل میں انتہائی برا سلوک کیا جارہا ہے۔ پاکستان اپنی بیٹی کو رہا کرائے، وہ بہت بری حالت میں ہے۔ میری عافیہ سے 2 اور 3 دسمبر کی ملاقات پہلے سے طے شدہ تھی، اس مرتبہ سوشل وزٹ یعنی باالمشافہ ملاقات کرانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ پھر پہلی ملاقات والے دن چابی گم ہونے کا بہانہ بنانا اور دوسرے دن ملاقات میں شیشے کی دیوار کا حائل ہونا ہماری کمزور سفارتکاری کو ظاہر کرتا ہے۔عافیہ نے چھ مہینے پہلے ہونے والی ملاقات میں مجھ سے سوال کیا تھا کہ کیا پاکستان پر قبضہ ہو گیا ہے؟ میرے دوسرے دورہ امریکہ نے اس سوال کا جواب دے دیا جب جیل حکام نے چابی گم ہونے کا انتہائی بھونڈا بہانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کی رہائی کے لیے راولپنڈی اسلام آباد کی مدد درکار ہے۔ میں عافیہ موومنٹ کے سپورٹرز کا شکریہ ادا کرتی ہوں جو سرد موسم کے باوجودرات کے آخری حصے میں مجھے لینے ایئرپورٹ آئے ہیں