کراچی ( رپورٹ: راؤ محمد جمیل) سندھ پولیس کے سیکڑوں سب انسپکڑز کی اگلے عہدے میں ترقی کے بعد پراسرار طور پر قانون اور اخلاقیات کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے صرف 10 یوم کے بعد مزید 19 سب انسپکٹرز کو انسپکڑ کے عہدے پر ترقی دیکر سندھ بھر کے پولیس افسران اور اہلکاروں کو حیران کردیا گیا جبکہ 10 سالوں سے بطور Asi خدمات سرانجام دینے والے ترقی کے منتظر ساڑھے پانچ سو کے قریب پولیس افسران اور انکے اہل خانہ کو ایک بار پھیر سخت اذیت ، اضطراب اور ذہنی دباؤ کے باعث مایوسی میں مبتلا کردیا گیا ذرائع کے مطابق یکم دسمبر 2023 کو گارڈن پولیس ہیڈکواٹر میں ترقی پانے والے 566 انسپکٹر کے اعزاز میں شاندار تقریب انجام پانے کے صرف تین یوم کے بعد ہی مزید 19 سب انسپکٹرز کو اگلے عہدے پر ترقی کے احکامات جاری کردیئے گئے پولیس کے ایک ذمہ دار اور قابل احترام پولیس افسر نے روزنامہ ” حمایت ” کو بتایا کہ یکم دسمبر کو ترقی پانے والے انسپکڑز میں شامل نہ ہونے والے سب انسپکٹرز کو معیار پر پورا نہ اترنے والے 19 سب انسپکٹر کو صرف 10 یوم میں کلین اینڈ واش کرکے ترقی کا حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ اصولی طور پر کم از کم ایک ماہ کے بعد ہونے والی ڈی پی سی میں متاثرہ افسران خود کو اہل ثابت کرنے پر ترقی کے حق دار قرار دیئے جا سکتے ہیں ایک جانب تو قانون اور اخلاقیات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے پے در پے ترقیوں کا بازار لگایا جارہا ہے تاہم یہ خوش آئند عمل ہے تو دوسری جانب گذشتہ 10 سالوں سے بطور ASi خدمات سرانجام دینے والے کم و بیش 550 اے ایس آئیز میرٹ کے باوجود ترقی سے محروم ہیں اور مسلسل نظر انداز کیے جانے پر اہل خانہ سمیت ناصرف رنج والم میں متبلا ہیں بلکہ نفسیاتی مریض بن چکے ہیں ذرائع کے مطابق پہلی ریکمنڈیشن 290 Asi کی جبکہ دوسری 254 کی مانگی گئی مذکورہ Asi کی ریکمنڈیشن ، کرمنل ریکارڈ ، اے سی آر اور آفس کلیرنس سمیت تمام مراحل مکمل کرنے کے باوجود پر اسرار طور پر نظر انداز کردیئے گئے حالانکہ انکی ریکمنڈیشن ترقی پانے والے انسپکڑز سے بہت پہلے مکمل ہو چکی ہے اور تمام ڈیٹا KPO آفس میں موجود ہے جو مختلف اضلاع سے منگوایا گیا ہے بلکہ فہرستیں بھی تیار ہیں بعض متاثرین نے مذکورہ ناانصافی کا ذمہ دار ایڈیشنل آئی جی کراچی اور انکے دفتری عملے کو قرار دیا ہے متاثرین کا کہنا ہے کہ سب انسپکٹرز کی بطور انسیکڑ ترقی کے احکامات آئی جی سندھ سی پی او سے جاری کرتے ہیں جبکہ اے ایس آئیز کی اگلے عہدے میں ترقی ایڈیشنل آئی جی کے حکم سے کے پی او سے عمل میں لائی جاتی ہے متاثرین نے روزنامہ ” حمایت ” کے توسط سے دیانت دار اور درد دل رکھنے والے آئی جی سندھ راجہ رفعت مختار اور ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر DPC کا حتمی اعلان کیا جائے اور سب انسپکٹرز کی طرح اے ایس آئیز کی بھی میرٹ پر ترقیاں یقینی بنائی جائیں