ہنوئی (شِنہوا) چین کے صدر اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین ۔ ویتنام دوستی کی بنیاد دونوں ممالک کے عوام پرہے اور اس دوستی کا مستقبل نوجوان ہی تعمیر کریں گے۔چینی صدر شی جن پھنگ نے یہ بات نوجوان چینی اور ویتنامی نمائندوں اور چین ۔ ویتنام دوستی میں کردار ادا کرنے والے افراد کے ساتھ ملاقات میں ایک تقریر کے دوران کہی ۔چینی صدر شی اور ان کی اہلیہ پھنگ لی یوآن کی نیشنل کنونشن سینٹر آمد پر ویتنامی نوجوانوں کے نمائندوں نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ شی اور پھنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری نگوین فو ٹرونگ اور ان کی اہلیہ اینگو تھی مان کے ساتھ نوجوان چینی اور ویتنامی نمائندوں اور چین۔ ویتنام دوستی میں کردار ادا کرنے والے افراد کے ساتھ گروپ فوٹو بنوائے۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ اور چینی حکومت کی جانب سے صدر شی جن پھنگ نے چین ویتنام دوستی کے بارے میں پرعزم پرانے اور نئے دوستوں کو نیک خواہشات پیش کیں۔انہوں نے اس بات کا بطور خاص ذکر کیا کہ انہوں نے اور ٹرونگ نے مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین۔ ویتنام کمیونٹی کی تعمیر کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا جو اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔ اس سے دونوں جماعتوں اور ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک نئے مرحلے کا آغاز ہوا ہے۔چینی صدر نے کہا کہ یہ ایک اہم اسٹریٹجک فیصلہ ہے جو انہوں نے عالمی سوشلزم کی بحالی اور دونوں ممالک کے طویل مدتی استحکام اور سلامتی یقینی بنانے کے لئے کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی جڑیں دونوں ممالک کی روایتی دوستی میں ہیں اور دونوں عوام کے مشترکہ مفادات اور امنگوں کی نمائندگی کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں دونوں ممالک مشترکہ مقاصد کے لیے ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے اور مشترکہ مقاصد آگے بڑھائے۔ جدید دور میں دونوں ملکوں کی جماعتیں اور عوام اپنے مشترکہ نظریات پر قائم ہیں اور انہوں نے قومی آزادی اور خودمختاری کے لیے لڑتے ہوئے مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔چینی صدر نے ویتنام کے آنجہائی رہنما ہو چی منہ کی مشہور شاعرانہ نظم پڑھتے ہوئے کہا کہ "ویتنام اور چین کے درمیان دوستی گہری ہے، کیونکہ ہم دونوں کامریڈ اور بھائی ہیں”، دونوں عوام میں ان شعلہ انگیز اور دلچسپ برسوں کی یادیں زندہ ہیں ،دونوں ممالک ابتدائی ایام میں قائم کردہ اپنی مشترکہ امنگوں پر سختی سے کاربند ہیں اور باہمی فائدہ مند تعاون کے خواہش مند ہیں۔انہوں نے کہا کہ 15 برس قبل جامع اسٹریٹجک تعاون شراکت داری کے قیام کے بعد سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ اور کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام نے عوام پر مبنی باہمی فائدے مند تعاون کو آگے بڑھایا اور دونوں ممالک کے عوام کو حقیقی فائدے مہیا کئے۔انہوں نے کہا کہ چین اب ہر لحاظ سے خود کو ایک عظیم جدید سوشلسٹ ملک بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور تمام محاذوں پر چینی قوم کی تجدید کو آگے بڑھا رہا ہے اور ویتنام بھی اپنی صنعت کاری اور جدید کاری کی مہم کو بھرپور طریقے سے آگے بڑھا رہا ہے۔صدر شی نے کہا کہ چین پرامن ترقی، ہمسایوں کے ساتھ دوستی اور شراکت داری کی پالیسی اور ہمدردی، خلوص، باہمی فائدے اور شمولیت کے اصولوں پر قائم رہے گا جبکہ چین اپنی جدیدیت کے مزید فوائد اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بانٹنے کے لیے تیار ہے۔