اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشرا بی بی کیخلاف خاور مانیکا کی جانب سے دائر غیر شرعی نکاح کیس کو قابل سماعت قرار دے دیا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی ائی اور بشرا بی بی کے خلاف دائر غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل رضوان عباسی نے کیس کے قابل سماعت سے متعلق دلائل دیئے ۔ جج قدرت اللہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ قانون کو دیکھ لیں قانون 496 بی کے حوالے سے کیا کہتا ہے۔ خاور مانیکا کا بیان آپ نے دیکھ لیا، اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ قانون کے مطابق شکایت کنندہ کے ساتھ دو گواہان لازمی ہیں۔ درخواست گزار وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ خاور مانکا نے بتایا کہ انہیں زنا کے حوالے سے بتایا گیا۔ دو گواہان خاور مانیکا کو ملا کر تو بن گئے نہ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا میڈیکل ثبوت موجود ہے؟ وکیل نے کہا کہ میڈیکل کی ضرورت نہیں ہوگی، زنا کے کیس میں طبی معائنے کے حوالے سے مختلف وضاحتیں ہیں۔ خاور مانیکہ کو نوکر نے بتایا کہ اس نے زنا ہوتے دیکھا، خاور مانی کا نے زنا کے وقوعے کا سنا تو گواہ بھی بن گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ خاور مانیکا کو آدھا شکایت کنندہ اور آدھا گواہ تو نہیں بنا سکتے نہ۔ رضوان عباسی نے موقف اپنایا کہ نکاح خواں بھی موجود ہے چشم دید گواہ بھی اور سننے والا بھی۔ عدالت نے وکیل کو 496 بی سے متعلق مطمئن کرنے کا کہا تو وکیل نے جواب دیا کہ 496 بی کا ٹرائل کی سٹیج پر دیکھ لیں گے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشرہ بی بی کو نوٹس جاری کیے جائیں۔ عدالت نے کیس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا جو بعد میں سناتے ہوئے عدالت نے خاورمانیکا کی جانب سے دائر درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔ عدالت نے فریقین کو دفعہ 496 بی میں بھی نوٹس جاری کر دیے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 14 دسمبر تک کیلئے ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں ہیں ان کی الیکٹرانک اٹینڈنس لگائی جائے، جبکہ بشر بی بی ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں۔