لاہور (نمائندہ خصوصی) بجلی کے بلوں پر انکم ٹیکس کے معاملے پر وفاقی ٹیکس محتسب نے لارجر ٹیکس پیئرز آفس لاہور ، لیسکو اور پنجاب انرجی ڈیپارٹمنٹ پر مشتمل خصوصی کمیٹی بنانے کی سفارش کر دی ہے۔ مجوزہ کمیٹی تمام ٹیکسوں اور ایکسائز ڈیوٹیوں کے نفاذ کے حوالے سے بغور جائزہ لے گی ، ایف بی آر نے صارفین کو ٹیکسوں کی ایڈجسٹمنٹ کے لئے بذریعہ خصوصی ویب ایڈریس سے آگاہ کر دیا ۔وفاقی ٹیکس محتسب نے بجلی بلوں پر الیکٹریسٹی ڈیوٹی کے نفاذ کی بھی وضاحت مانگ لی ۔ذرائع کے مطابق ون یونٹ کے دور میں بنائے گئے ویسٹ پاکستان فنانس ایکٹ کے تحت ایکسائز ڈیوٹی وصول کی جا رہی ہے ، ون یونٹ ٹوٹنے کے بعد یہ ایکٹ بھی منسوخ ہوچکا ہے ۔الیکٹرسیٹی ڈیوٹی صوبوں کے لئے مخصوص ، وصولی کے لئے بھی نئے ایکٹ کا نفاذ ضروری ہے ۔صوبائی اسمبلی کی منظوری کے بغیر نیپرا کسی لائسنس سے الیکٹریسٹی ڈیوٹی لینے کی مجاز نہیں ،پنجاب حکومت کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے یہ ڈیوٹی بروقت موصول نہیں ہورہی جس سے صوبائی خزانے کو نقصان پہنچ رہا ہے ، الیکٹریسٹی ڈیوٹی نئی بجلی پیدا کرنے کیلئے لگائی گئی تھی لیکن اسے صوبائی حکومتوں کے بجلی بلوں کی ادائیگیوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے ،کراچی الیکٹریسٹی بھی سندھ حکومت کی تقریبا 21 ارب روپے کی نادہندہ ہے اسکے علاوہ جعلی میٹروں کے ذریعے پنجاب حکومت کو اوور بلنگ بھی کی جا رہی ہے۔