کراچی(نمائندہ خصوصی) عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ جنسی زیادتی اور انسانیت سوز تشدد کی متاثرہ ہے۔ دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دن منایا جارہا ہے۔ اس سال انسانی حقوق کے بین الاقوامی اعلامیہ کی 75 ویں سالگرہ ہے۔ اس تاریخی دستاویز میں نسل، رنگ، مذہب، جنس، زبان، سیاسی یا دیگر رائے یا دوسری حیثیت سے قطع نظر ناقابل تنسیخ حقوق کو شامل کیا گیا ہے جن کا ہر انسان حقدار ہے – جبکہ جرم بے گناہی کی پاداش میں ایف ایم سی کارسویل جیل میں بند ڈاکٹر عافیہ کے انسانی حقوق برے طریقے سے پامال کئے جارہے ہیں۔عافیہ جیسے بے گناہوں کو انصاف ملنا انسانی حقوق کی فتح ہوگی۔ عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکہ میں عافیہ کے یکطرفہ عدالتی ٹرائل اور جج رچرڈ برمن کے 86 سال کی ظالمانہ سزاکے فیصلے کو دنیا بھر کے معروف قانون دان مسترد کرچکے ہیں مگر پھر بھی عافیہ موومنٹ سوال کرتی ہے کہ جج برمن نے فیصلے میں کہیں نہیں لکھا کہ عافیہ صدیقی کو جیل میں انسانیت سوز تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جائے گا؟ اور اسے اپنے بچوں اور اہلخانہ سے رابطہ اور بات چیت کی اجازت نہیں ہو گی۔ حال ہی میں ڈاکٹر عافیہ کیس کے وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ نے انکشاف کیا ہے کہ اس وقت امریکہ کی جیلوں میں 10250 خواتین قید ہیں جن میں سب سے بری حالات میں دختر پاکستان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو قید کرکے رکھا گیا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ تسلیم کرتی ہے کہ حالیہ برسوں میں انسانی حقوق کا معاملہ مسلسل حملوں کی زد میں رہا ہے۔ انسانی حقوق کی صورتحال اسی وقت بہتر ہو سکتی ہے جب ریاستی سطح پر انسانی حقوق کا احترام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کو ایک نہیں دو ریاستوں کی جانب سے جبرو تشدد اور ظلم و ناانصافی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔