اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اسلام آباد اور دیگر وفاقی علاقوں میں صحت سہولت پروگرام بند ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسلام آباد، کشمیر، جی بی اور تھرپارکر میں پونے 2کروڑ افراد صحت سہولت پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں تاہم اب بتایا جارہا ہے کہ وفاقی وزارت صحت نے صحت سہولت پروگرام کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔ اس حوالے سے وزارت صحت کی جانب سے جاری موقف میں کہا گیا ہےکہ صحت سہولت پروگرام کی مدت 30 جون 2023 کو مکمل ہو چکی ہے اور وفاقی علاقوں میں صحت سہولت پروگرام چلانے کے لیے نیا پی سی ون درکار ہے۔ وفاقی حکام کا کہنا ہےکہ صحت سہولت پروگرام چلانے کے لیے فنڈز کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے، صحت سہولت پروگرام کی اسٹیرئنگ کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر میں ہو رہا ہے جب کہ صحت سہولت پروگرام کی فنڈنگ کا معاملہ پیرکو ایکنک اجلاس میں بھی اٹھایا جائے گا۔ حکام کے مطابق فنڈز نہ ملے تو صحت سہولت پروگرام میں علاج صرف غربت کی سطح سے نیچے افراد کا ہوگا۔