غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں جہاں بمباری سے مزید 350 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ مغربی کنارے پر کارروائی میں بھی 6 فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیلی فوج کا کہناہے اس نے غزہ میں 250 اہداف کو نشانہ بنایا اور زمینی آپریشن میں اس کے مزید 2 فوجی مارے گئے جس کے بعد زمینی آپریشن میں ہلاک فوجیوں کی تعداد89 ہوگئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر صحت سہولیات مراکز پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر رفاح سے متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا ہے، یہ تمام افراد اقوام متحدہ سے منسلک ایک اسکول میں موجود تھے جہاں شدید فائرنگ کے دوران اسرائیلی فوج نے ان تمام افراد کو گھیرے میں لے کر حراست میں لے لیا۔ خلیجی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ اسرائیلی فوجیوں نے حراست میں لیے گئے افراد کے کپڑے اتاردیے اور ان کی آنکھوں پر سیاہ پٹیاں باندھ دیں جس کے بعد انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر جبالیہ کیمپ اور اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنایا ہے جب کہ نصیرت کیمپ میں فضائی حملے میں بھی 5 فلسطینی شہید ہوگئے۔ حکام کا کہنا ہےکہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلسل بمباری سے انسانی امداد کے لیے جاری کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے پر کارروائی کے دوران 6 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب مغربی کنارے پرکارروائی کی جس دوران نہتے فلسطینیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی فوج کی کارروائی میں 6 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 17 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ 46 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے پر بھی متعدد کارروائیاں کی ہیں جن میں اب تک 266 فلسطینی شہید اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔