ا سلام آباد( نمائندہ خصوصی) پائیدار توانائی کے طریقوں کی طرف ایک اہم پیش رفت میں، پاکستان کی معروف ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنیوں،آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ( او جی ڈی سی ایل)، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ(پی پی ایل) اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ( جی ایچ پی ایل) نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے ہاتھ ملا لیے۔ دبئی میں منعقدہ اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (COP28) میں ان ای اینڈ پی کمپنیوں نے پاکستان پویلین میں عالمی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کانفرنس اور نمائش میںبھرپور حصہ لیا۔کانفرنس کے دوران، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور جی ایچ پی ایل نے ایک اہم چارٹر پر دستخط کیے، جس میں حیاتیاتی ایندھن کو کم کرنے اور ڈ ی کا ربونائزیشن کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی اجتماعی لگن پر زور دیا۔ یہ معاہدہ ای اینڈ پی سیکٹر کی کاروباری سرگرمیوںکو عالمی پائیداری کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔ تعاون کا مقصد زیادہ پائیدار اور ماحولیاتی طور پر باخبرتوانائی کے منظر نامے کی طرف منتقل کرناہے۔پاکستان پویلین، جو کہ ڈ ی کا ربونائزیشن کے لیے ملک کی کوششوں پر بات چیت کا ایک مرکز ہے، نے ”پاکستان کا اپ اسٹریم پیٹرولیم سیکٹر اور ڈ ی کا ربونائزیشن “کے عنوان سے ایک پینل مباحثہ کی میزبانی کی۔ نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ اور او جی ڈی سی ایل کے تعاون سے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن کے زیر اہتمام اس تقریب میں او جی ڈی سی ایل کے ایم ڈی / سی ای او،احمد حیات لک ، پی پی ایل کے ایم ڈی/سی ای اوعمران عباسی، ایم پی سی ایل کے ایم ڈی/سی ای او فہیم حیدراورجی ایچ پی ایل کے ایم ڈی/سی ای اومسعود نبی سمیت ممتاز پینلسٹ شامل تھے۔نگران وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی نے بھی اس موقع پر بصیرت انگیز گفتگو کا مشاہدہ کیا جس میں پاکستان کے ا پ اسٹریم پیٹرولیم سیکٹر اور ڈ ی کا ربونائزیشن کے لیے ضروری باتوں کا جائزہ لیا گیا۔