شانگلہ(نمائندہ خصوصی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں اس کا نواسہ ہوں جس کا نعرہ تھا طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں ،ہمیں ٹک ٹاک ، گالم گلوچ اور گیٹ نمبر چار کی سیاست نہیں آتی ،ہمارا مقابلہ کسی سیاستدان سے نہیں بے روزگاری ، غربت اور مہنگائی سے ہے ،ملک میں کوئی ایسا سیاستدان نہیں جس کے بارے کہوں وہ میرا مخالف ہے ، اٹھارہ ماہ وزیر خارجہ رہا میرے اوپر کوئی بھی انگلی نہیں اٹھا سکتا ،پرانے سیاست دان آج بھی انا کی سیاست کررہے ہیں۔انا کی سیاست کرنے والے عوامی مسائل سے آگاہ نہیں ، ہمیں ملک سے نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ترک کرنا ہوگا جو اس وقت عروج پر ہے ،پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو روٹی ، کپڑا اور مکان دلوا سکتی ہے ،ہم نے پانی سیاست کو دفن اور نئی سیاست کو لانا ہے ،میں ملک کے مزدوروں کی جیب بھرنا چاہتا ہوں ،روزگار کی فراہمی اور تنخواہیں دگنا کرنا صرف پیپلز پارٹی کا ریکارڈ ہے،ہم آج بھی منشور کے ذریعے شہید بی بی کے نامکمل مشن کو پورا کر رہے ہیں ۔شانگلہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کا دل سے مشکور ہوں، آج بھی بےنظیر بھٹو شہید کے جیالے میدان میں ہیں۔ ملک کے معاشی حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں، عوام کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے، غربت، مہنگائی اور بےروزگاری میں اضافہ ہوتا جارہاہے، ہمیں انا کی پرانی سیاست کو ترک کرنا ہوگا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پرانے سیاست دان آج بھی انا کی سیاست کررہے ہیں، ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاسست عروج پر ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سیاست کو اختلاف کے بجائے ذاتی دشمنی تک پہنچادیاگیاہے، پرانے سیاستدانوں عوام کو نہیں دیکھ رہے اورنہ ہی مستقبل کاکوئی پلان ہے، ہمیں گالم گلوچ اور ٹک ٹاک کی سیاست نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں گالم گلوچ اور ٹک ٹاک کی سیاست نہیں آتی، سیاسی جنت عوام کی قدموں کے نیچے ہے، ایک طرف سیاست تقسیم کا شکار ہے اور دوسری طرف بدترمعاشی صورتحال، ان کی سیاست یہ ہے کہ اپنی جیبیں کیسے بھرنی ہیں، ہمیں اپنی نہیں، عوام کی جیبیں بھرنی ہیں۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ایک طرف نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر ہے، دوسری جانب معاشی حالات،بحران بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیںانہوں نے کہا کہ پاکستان کے پرانے سیاستدان آج بھی پرانی سیاست کر رہے ہیں، پرانے سیاستدان انا، ذاتیات کی سیاست میں مصروف ہیں، سیاست کو اختلاف رائے کے بجائے ذاتی دشمنی تک پہنچا دیا ہے، پرانے سیاستدانوں کو عوام کے اصل مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور غربت میں دن با دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کا مقابلہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے، یہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی ہے جس نے نوجوانوں کی ماضی میں بھی نمائندگی کی، آج ہم وہ واحد جماعت ہیں جو روٹی ،کپڑا اور مکان دلوا سکتے ہیں، ہم تین نسلوں سے یہی جدوجہد کر رہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں19سال سے سیاست کررہا ہوں اور میرے ہاتھ صاف ہیں، اگر عوام کو روزگار دینا جرم ہے تو میں یہ جرم بار بار کروں گا، اپنی جیب بھرنے کے بجائے عوام کی جیب بھرنا چاہتاہوں، مزدور کے خوشحال ہونے تک ملک خوشحال نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ شانگلہ کے عوام نے ثابت کر دیا بھٹو آج بھی زندہ ہے، سب سیاست دانوں کو پہچان چکا ہوں، میں نے پاکستان میں ہر سیاست دان کو قریب سے دیکھا ہے کسی کے ہاتھ صاف نہیں ہیں، میں 19 سال کی عمر میں سیاست میں آیا میرے ہاتھ صاف ہیں، میرا ملک مشکل میں ہے عوام تکلیف میں ہے، آپ لوگ میرا ساتھ دیں، میں دکھاوں گا کہ کیسے ملک اور عوام کی قسمت تبدیل کریں گے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پرانے سیاست دان آج بھی پرانی سیاست کر رہے ہیں، ملک میں تقسیم کی سیاست آج بھی عروج پر ہے، لیکن ہمیں ٹک ٹاک گالم گلوچ اور گیٹ نمبر 4 کی سیاست نہیں آتی، جب میں وزیر خارجہ تھا تو اس وقت سیلاب آیا اور میں نے سندھ کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ہم تمام متاثرین کو گھر بناکر دیں گے اور آج سندھ میں اپنا گھر اپنی زمین کے تحت بائیس لاکھ پکے گھر بن رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مجھ پر نہ کوئی کرپشن کا داغ ہے نہ میرے ہاتھ پر عوام کا خون ہے، میں اپنی جیب کی بجائے عوام کی جیب بھرنا چاہتا ہوں، نوجوانوں کےلئے یوتھ کارڈ لائیں گے، جس کی مدد سے آپ کو روزگار لینے میں آسانی ہوگی، ہم اپنے نوجوانوں کو کمائی کے لیے یورپ، جاپان ، چین بھیجیں گے، روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور عوام کی ترقی کے لئے عوامی فلاح و بہبود کے پروگرام لائیں گے، اگر روزگار دینا جرم ہی تو یہ جرم میں بار بار کروں گا، آئیں ہمارا ساتھ دیں، ہم مل کر محنت کریں گے، ہم مل کر جدوجہد کریں گے۔