کراچی(نمائندہ خصوصی) اردو سندھی ادبی سنگت اور ادارہ فروغ روزگار AIMS کے تعاون سے گورنمنٹ پول ٹیکنیک کالج ملیر کی طالبات کو بہادریارجنگ اکادمی کا مطالعاتی دورے پر لے جایا گیا۔بہادریارجنگ اکادمی کراچی کا ممتاز علمی ادبی ادارہ ھے اور اس کا کتب خانے میں نادر کتب ہیں۔اس موقع پر بہادریارجنگ اکادمی کے نائب صدر میر حسین علی امام نے طالبات سے خطاب کیا اور اکادمی کا تعارف کرایا کہ یہ1964،میں قائم کی گئ اس کا نام نواب بہادر یارجنگ کے نام پر رکھا گیا جو تحریک پاکستان کے اھم لیڈر اور قائد اعظم کے قریبی ساتھی تھے طالبات کو مطالعہ کے دوران۔ حیدرآباد دکن کے آصف جاہی بادشاہوں کی تصاویر بہادریارجنگ کی تصاویر حیدرآباد دکن کی ممتاز شخصیات اور بہادریار جنگ اکادمی میں تشریف لائے والے صدر ضیاء الحق وزیراعظم غلام مصطفیٰ جتوئی گورنر سندھ معین الدین حیدر اور ممتاز شخصیات شاہ بلیغ الدین ۔سحر۔انصاری حکیم سعید جمیل الدین عالی دوست محمد فیضی کی تصاویر اور دیگر شخصیات کے تصویری البم دیکھائے گئے۔اکادمی میں موجود حیدرآباد دکن کے سکے اشرفی چاندی کے برتن نادر نقشے جات میں دلچسپی لی۔اکادمی کے کتب خانے میں بہادریار جنگ جامعہ عثمانیہ اور حیدرآباد دکن کے گوشے بہت پسند کی خصوصی طور پر سو سال پہلے سائنس کی کتب دیکھ کر۔۔اور انجینئرنگ اور طب کی تعلیمی کتب دیکھ کر ۔طالبات کو اکادمی کی مطبوعات کا اور مطبوعہ کتب بھی دیکھائی گئی ۔طالبات نے سوال جواب کیا۔مشا ھیر کی تصاویر کے ساتھ تصاویر بنوائ۔مطالعاتی دورے کے اختتام پر میر حسین علی امام نے بہادریار جنگ اکادمی کی مطبوعات پولی ٹیکنیک کالج کے لئے تحفے میں دیں۔سندھی اردو سندھی سنگت کی چئر پرسن محترمہ گلناز محمود صاحبہ نے اس موقع پر کہا خواتین صنف نازک نہی صنف اھن ہیں طالبات کو علم ٹیکنالوجی سیکھنی
چاھیے۔اپ نے کالج کے پرنسپل عمران غوری صاحب کا شکریہ ادا کیا کہ تعاون کیا اور طالبات کے اس مطالعاتی دورہ کا انتظام کیا۔پرنسپل۔عمران غوری صاحب نے بہادریارجنگ اکادمی کی تعریف کی کہ بزرگوں نے اس علمی کتابی خزانے کو محفوظ کیا اور آج کی نسل اس سے مستفیذ ھو رہی ھے۔اپ نے میر حسین علی امام کا بھی شکریہ ادا۔کیا۔کہ۔طالبات۔کی رہنمائی کی اور کتب خانے کے مختلف حصوں کی معلومات فراہم کی۔اساتزہ کی طرف سے میڈیم فاخرہ نے شکریہ ادا کیا۔