اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں انٹرا پارٹی الیکشن نہیں سلیکشن ہوئی ہے ،کارکنوں کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا موقع ہی نہیں دیاگیا،تحریک انصاف کے آئین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی، آئین کی دھجیاں اڑا دی گئیں ،پا کستان تحریک انصاف کو اجرتی سیاستدانوں نے تباہ کیا ،بند کمروں میں بیٹھ کر چند لوگ فیصلہ کررہے ہیں کہ پارٹی کون چلائے گا ،تحریک انصاف کے ہم بانی رہنماءہیں ہم نے آئین پارٹی کا آئین تشکیل دیا تھا چند وکیل اس حوالے سے فیصلہ نہیں کرسکتے ،ہمارے بنیادی حقوق کو پامال کیا گیا ،جن کنگلوں نے پارٹی کو برباد کیا وہ آج ارب پتی ہیں ،جو لیڈرز وکلاءکی شکل میں برآمد ہوئے ہیں ان کو کارکنوں کا بالکل ا حساس نہیں ہے ،پی ٹی آئی شفاف ادارہ بننے تک ہماری جنگ جاری رہے گی ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات میں بے ضابطگی کے پیش نظر الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی جائے گی، ہفتے کو الیکشن کمیشن آفس بند ہوتا ہے لہٰذا آئندہ چند دنوں میں چیلنج کریں گے۔اکبر ایس بابر نے دعویٰ کیا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم پی ٹی آئی کا حصہ اور بانی رہنما ہیں قوم کے سامنے انٹرا پارٹی الیکشن میں ہونے والی بے ضابطگیاں رکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں امیداران کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا موقع نہیں دیا گیا۔ ہمارے بنیادی حقوق کو پامال کیا گیا ، یہ سنگین معاملہ ہے۔ نہ ووٹر لسٹ تھی نہ کارکنان کو کاغذات جمع کرانے کا موقع دیا گیا، کیسا الیکشن تھا جس میں بانی کارکنان بھی شرکت نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا آج کا انٹرا پارٹی الیکشن جمہوریت کی نفی ہے، اسے مسترد کرتے ہیں۔ بند کمروں میں بیٹھ کر چند لوگ فیصلے کر رہے ہیں۔ پارٹی قیادت کو منتخب کرنے کا حق کارکنان کو ہونا چاہئے۔ ہمارے تحفظات تھے کہ محض سلیکشن ہو گی، آج ہمارے خدشات درست ثابت ہوئے۔ انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر آج فراڈ ہوا۔ پی ٹی آئی کے بلے کے نشان کیلئے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ہم الیکشن کمیشن کے سامنے حقائق رکھیں گے، فنڈنگ کا معاملہ انتہائی سنگین ہیں، آئینی ادارے نوٹس لیں۔پی ٹی آئی کے آئین میں نگران کا کوئی کانسپٹ نہیں ہے، کوویڈ کے زمانے میں پی ٹی آئی نے شفاف انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے ایک سال مانگا، کچھ لوگ پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم پر اچانک نمودار ہوئے۔ الیکشن میں حصہ لینے کے لیے موقع نہیں دیا گیا۔چند وکلا کمرے میں بیٹھ کر فیصلہ کریں گے کہ پارٹی کی قیادت کون کرئے گا؟ ہم نے 1997 میں پی ٹی آئی کا آئین بنایا تھا ، ہم نے آئین میں اس بات پر توجہ دی کہ یہ ایک جمہوری پارٹی ہوگی، پی ٹی آئی کے آئین میں ہے کہ کارکن قیادت کا فیصلہ کریں گے، بند کمروں میں چند لوگ یا وکیل بیٹھ کر پارٹی قیادت کا فیصلہ کر رہے ہیں، نامور وکلائ جو آئین کا لیکچر دیتے ہیں آج وہ فراڈ کا حصہ بنے ہیں، پی ٹی آئی پہلے بھی ہائی جیک ہوئی تھی، انٹرا پارٹی کے نام پر فراڈ کو مکمل مسترد کرتے ہیں، مجھے ایزی لوڈ کہنے والے خود ڈاو¿ن لوڈ ہو گئے۔اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے بلے کے نشان کے لیے مزید خطرات بڑھیں گے، یہ کیسے الیکشن ہیں جن میں پارٹی کے بانی اراکین حصہ نہیں لے سکتے، ہم نے ان سے کہا تھا کہ ہمیں کاغذات نامزدگی دیئے جائیں، ہم اس انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینا چاہتے تھے۔چند لوگ پی ٹی آئی میں اچانک نمودار ہوئے جو کارکنان کو حیثیت نہیں دیتے، الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن کی سکروٹنی کرے، لندن میں ایک مسلمان دو بار میئر منتخب ہوئے، انڈیا کا بیگراونڈ رکھنے والا شخص میرٹ پر برطانیہ کا وزیر اعظم بن جاتا ہے۔