غزہ(نمائندہ خصوصی) سفارتی کوششوں کی ناکامی کے بعد اسرائیل نے حماس سے سات روزہ عارضی جنگ بندی ختم ہوتے ہی غزہ پر دوبارہ وحشیانہ حملے شروع کردئیے جس کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 109 فلسطینی شہید ہوگئے۔فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی میں توسیع ختم ہوتے ہی سائرن بجائے گئے اور اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے غزہ کا رخ کیا اور وحشیانہ بمباری کی اور شمالی غزہ دھماکوں سے لرز اٹھا ۔فلسطینی میڈیا کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں گھرکو نشانہ بنایا ہے جب کہ غزہ کے مختلف علاقوں میں شدیدجھڑپیں جاری ہیں۔فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پربمباری سے کم ازکم 109 فلسطینی شہریوں کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے جس میں بچے بھی شامل ہیں۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز کی غزہ کے مغربی علاقے میں بمباری جارہی ہے۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس کے مشرقی علاقے پر بمباری کی اور غزہ کے مغربی علاقے میں بھی بمباری کی جارہی ہے جب کہ غزہ پر اسرائیلی جاسوس طیارے نچلی پروازیں کررہے ہیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے حماس پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے کا اعلان کیا۔یادرہے قطر اور مصر کی ثالثی میں 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا۔ ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے دوران حماس نے 100 سے زائد قیدیوں جبکہ اسرائیل نے 240 فلسطینیوں کو رہا کیا تھا۔اکتوبر 7 سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 15 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ امریکا نے غزہ پر حملوں کے لیے اسرائیل کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب قطر نے غزہ میں جنگ بندی کے فوری بعد اسرائیلی جارحیت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں غزہ میں جنگ بندی میں توسیع سے متعلق کسی فیصلے پر نہ پہنچنے اور جنگ بندی کے فوری بعد غزہ پر اسرائیلی جارحیت پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔قطری وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہےکہ جنگ بندی معاہدے کی بحالی کے لیے دونوں جانب سے مذاکرات جاری ہیں جب کہ قطر نے یہ بھی واضح کیا ہےکہ وہ اپنے ثالث کاروں کے ساتھ ایک بار پھر انسانیت کیلئے جنگ میں وقفے کے اقدامات کیلئے پرعزم ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا ہےکہ قطر اس تمام صورتحال میں ٹھہراو¿ کے لیے کسی بھی عمل میں شامل ہونے سے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔قطری وزارت خارجہ نے اس بار پر زور دیتے ہوئے کہا ہےکہ غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے کے پہلے ہی گھنٹے میں مسلسل بمباری جنگ بندی کی بحالی کے اقدامات کو پیچیدہ بنادے گی اور ساتھ ہی غزہ کی پٹی میں انسانی تباہی میں مزید اضافہ کرے گی لہٰذا اس تمام صورتحال میں عالمی برادری تشددرکوانے کے لیے فوری کردار ادا کرے۔قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ ریاست قطر کسی بھی شکل میں عام شہریوں کی ہلاکتوں، مجموعی طور پر سزا اور لوگوں کو غزہ سے زبردستی بے دخل کرنے کی مذمت کرتی ہے۔قطر نے غزہ میں فوری طور پر سیز فائر اور انسانی امداد کی تیزی سے فراہمی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ حماس نے جنگ بندی کے معاہد ے کے مطابق مزید یرغمالی رہا نہیں کیے اور حماس نے اسرائیل پر راکٹ بھی فائر کیے ہیں۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہےکہ جمعہ کی صبح غزہ سے ایک راکٹ فائر کیا گیا جسے اسرائیلی فوج نے ٹریس کرلیا جب کہ راکٹ حملے کے بعد علاقے میں سائرن بھی بجائے گئے۔اسرائیلی فوج نے جمعہ کو روز جاری بیان میں کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف فوجی آپریشن کا دوبارہ آغاز کردیا ہے جب کہ اسرائیل نے الزام بھی لگایا کہ مزاحمتی گروپ نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی سرزمین پر فائرنگ کی۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہےکہ اسرائیلی طیارےغزہ میں حماس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کے ساتویں روز حماس نے پہلے فرانس کی دوہری شہریت کی حامل 21 سالہ لڑکی اور 40 سالہ خاتون کو رہا کیا جس کے بعد 2 بچوں اور 4 خواتین سمیت مزید 6 اسرائیلیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل کو بھی 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا پڑا، اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینیوں میں 23 بچے اور 7 خواتین شامل ہیں۔