کراچی(نمائندہ خصوصی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر طلحہ محمود نے امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کے فوراََ بعد حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ قوم کی بیٹی کو فوری طور پر رہا کرایا جائے۔امریکہ سے عافیہ موومنٹ میڈیا سیل کراچی کے توسط سے جاری کردہ اور قوم کے نام ویڈیو پیغام میں سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ انہوں نے ایف ایم سی کارسویل جیل میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے دو گھنٹے تک ملاقات کی۔ انہوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت کو مزید خراب پایا اور وہ بہت زیادہ ذہنی دباو¿ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2008ءمیں بھی اسی جیل میں عافیہ سے تین گھنٹے تک ملے تھے مگر آج میں نے ڈاکٹر عافیہ کو پہلے کے مقابلے میں زیادہ تناو¿ اور مشکل میں دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب عافیہ سے قوم اور اپنے سپورٹرز کے لیے پیغام دینے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں فوری طور پر یہاں سے رہا کرایا جائے۔سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پندرہ سال گزر چکے ہیں اور ڈاکٹر عافیہ ابھی تک اسی جیل میں ہے۔ ملاقات میں چوہدری آفتاب قونصل جنرل آف پاکستان بھی موجود تھے۔واضح رہے کہ سینیٹر طلحہ کے ہمراہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی بھی ایف ایم سی کارسویل جیل گئی تھیں مگر خونی رشتہ اور فیملی ممبر ہونے کے باوجود انہیں اپنی بہن سے ملنے نہیں دیا گیا۔ ڈاکٹر فوزیہ کی آج اور کل اپنی بہن سے ملاقات طے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ حکومت کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے میں مزید دلچسپی لینا چاہیے اور ان کی جلد رہائی کے لیے راستے تلاش کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی رہائی کے لیے حکومت سے حکومتی رابطوں کو استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کے کیس میں بہت سی خامیاں موجود ہیں۔ ان پر ایک ایسے جرم کا الزام لگایا گیا جو امریکہ میں نہیں ہوا تھا۔ انہیں قونصلر رسائی دئیے بغیر غیر قانونی طور پر افغانستان سے امریکا منتقل کیا گیا۔ اس پر امریکی عدالت میں غیر قانونی طور پر مقدمہ چلایا گیا اور اسے قید کی جو سزا سنائی گئی وہ الزام کے مقابلے میں بہت سخت تھی۔انہوں نے تجویز دی کہ ایک میڈیکل بورڈ ڈاکٹر عافیہ کا معائنہ کرے کیونکہ ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنی قانونی ٹیم سے ملیں گے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جلد رہائی کے لیے راستے تلاش کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔