کوئٹہ (نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہےکہ عوام ملک کی قسمت ان دو شخص کے حوالے نہ کریں جنہوں نے نفرت اور تقسیم کی سیاست کی، ہمیں روایتی اور پرانی سیاسی سوچ کو چھوڑنا پڑےگا۔بتایا جا رہا ہے جو تین بار وزیراعظم بنا وہ اب چوتھی بار بننے جارہا ہے، تین بار وزیراعظم بننے والا اب چوتھی مرتبہ اس عہدے پر فائز ہو کر ملک کو مسائل سے نکالے گا ۔ کوئٹہ میں بلوچستان بار کونسل سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بتایا جارہا ہے جو تین بار وزیراعظم بنا چوتھی بار وزیراعظم بن کر ملک کو مشکلات سے نکالے گا، میرا اعتراض بزرگ ہونے پر نہیں، بزرگ ہوکر ملک کیلئے نئی سمت کا تعین کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام جب فیصلہ کرلیتے ہیں توکوئی طاقت انہیں نہیں روک سکتی، وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے مستقبل کے فیصلے عوام کو کرنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ک کے عوام سے درخواست ہے8 فروری کو ان کو سرپرائز دیں جنہوں نے اپنا فیصلہ لے لیا ہے، ملک کی قسمت ان دو شخص کے حوالے نہ کریں جنہوں نے نفرت اور تقسیم کی سیاست کی، ہمیں روایتی اور پرانی سیاسی سوچ کو چھوڑنا پڑےگا، ہم نفرت، انا اور تقسیم کی سیاست کو دفن کرکے آگے بڑھیں گے۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبے پر آصف زرداری کی سوچ کے مطابق کام نہیں ہورہا، عوام کو معیشت، معاشرت اور سیاست میں حصے دار بنانا پڑےگا، آصف زرداری نے بلوچستان کے بارے میں جو سوچا اس پر عملدرآمد نہیں ہورہا، بلوچستان کے عوام ان وسائل میں خود کو حصے دار سمجھتے ہیں، آئین حق دیتا ہےکہ وسائل پر سب سے پہلاحق اس صوبے کے عوام کا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا جارہا ہے کہ جو پہلے تین بار وزیرِ اعظم بنا وہ چوتھی بار وزیرِ اعظم بن کر ملک کو مشکلات سے نکالیں گے اور ایک دوسرے شخص کے بارے میں بھی کہا جارہا ہے جس نے وزیرِ اعظم ہوتے ہوئے لاپتہ افراد کے ایشو کو کمزور کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے عوام پر بھروسہ کیا ہے، ہمیں یقین ہے کہ آپ ہمیں سنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقتدار میں آکر نئی تاریخ رقم کریں گے، ہمیں روایتی سوچ، پرانی سیاست اور حکمرانی کی سوچ کو چھوڑنا پڑے گا، ہمیں اپنے عوام کے مفاد کے لیے سوچنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کو معیشت، معاشرت اور سیاست میں حصہ دار بنانا پڑے گا، ہم بلوچستان کے عوام کو ان کا حق دلوائیں گے، وفاقی سطح پر جو جماعت میدان میں کھڑی ہے وہ پیپلز پارٹی ہے۔