اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) پاکستان تحریک انصاف نے کہاہے کہ ہمارے خلاف سازش ہوئی اور ہم باہر ہوگئے،پاکستان کو توڑنا اورکمزور کرنا امریکہ کا ایجنڈا ہے،معیشت اوپر جارہی تھی، کووڈ سے ہم نکل آئے تھے تو پھر سازش کیوں کی گئی؟،ہندوستان سے تعلقات کی بہتری، اسرائیل کو تسلیم کرنے اور افغانستان میں امریکہ کو اڈے دینے کیلئے ماحول بنایا جارہا ہے،اس ایجنڈے میں عمران خان کی موجودگی میں کامیابی ناممکن تھی، فوری انتخابات کروائیں، ہم ملک کو عدم استحکام سے نکال لیں گے۔ سابق وزیر شیریں مزاری نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ ہمیشہ اسی طرح واردات کرتی ہے،کبھی وزیراعظم کو قتل کردیا جاتا ہے تو کبھی تحریک عدم اعتماد،ہمارے خلاف سازش ہوئی اور ہم باہر ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو توڑنا اورکمزور کرنا امریکہ کا ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ نے سائفر بھیجااور پھر کہا گیا یہ سازش نہیں مداخلت ہے۔
انہوں نے کہاکہ 6 جون 2021 کو امریکہ کے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر سے بیان دیا،اسی دن سی آئی اے کے چیف پاکستان آئے۔ انہوں نے کہاکہ 8 جون کو پاکستان کے اخبار میں بھی یہ خبر بریک ہوئی،19 جون کو عمران خان نے انٹرویو میں بیسز کے حوالے سے کہا ابسلوٹلی ناٹ،اس انٹرویو کے بعد امریکہ نے کارروائی تیز کردی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی سیاستدانوں نے امریکیوں سے ملاقات کی،ان کی ملاقات بنتی ہی نہیں تھی۔ انہوں نے کہاکہ معیشت اوپر جارہی تھی، کووڈ سے ہم نکل آئے تھے تو پھر یہ سازش کیوں کی گئی؟۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں نے سزا سے بچنے کیلئے این آر او ٹو لیا،انکی ویژن تھی کہ امریکہ سے تعلقات زیادہ ہو،جب عمران خان نے کہا ابسلوٹلی ناٹ تو پھر بیسز کی بات امریکہ سے کس نے کی؟،سائفر میں لکھا گیا روس کا دورہ عمران خان نے اپنی خواہش پر کیاحالانکہ سب نے کہا عمران خان روس جائے،یہ غلط خبر امریکہ کو کس نے دی؟سائفر میں لکھا گیا اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوئی تو عمران خان اکیلے ہوجائیں گے،اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو ہم آپ کو معاف کردینگے،یہ صرف مداخلت نہیں تھی بلکہ سازش تھی،پہلے سازش ہوئی پھر مداخلت کی گئی،تحریک عدم اعتماد سے پہلے ملاقاتیں کی گئی۔ سابق وزیر فواد چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دو دن پہلے لندن کے دریا میں ہنی مون ٹائپ کی پیکچر آئی، پیکچر میں نجم سیٹھی اور نواز شریف بیٹھے تھے، اس طرح کی تصاویر شادی کے موقع پر سامنے آتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے وزیرخارجہ نے کہا ہندوستان سے تعلقات بڑھانے چاہئیں،ہندوستان سے تعلقات کی بہتری، اسرائیل کو تسلیم کرنے اور افغانستان میں امریکہ کو اڈے دینے کیلئے ماحول بنایا جارہا ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ اس ایجنڈے میں عمران خان کی موجودگی میں کامیابی ناممکن تھی۔فواد چوہدری نے کہاکہ اس ایجنڈے کو کامیاب بنانے کے لئے سائفر بھیج کر تحریک عدم اعتماد کامیاب بنائی گئی، خرم دستگیر نے مان لیا رجیم چینج کرنے کے بعد کیسز معاف کردئے جائیں گے۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاکہ عمران خان کو 37 سال سے جانتا ہوں، شوکت خانم کیلئے چندہ مانگنے میں ان کو دقت ہوتی تھی۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے کراؤن پرنس سے پیسے مانگنے تھے نہیں مانگ سکے، انہوں نے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا تھا مگر جانا پڑا۔
سابق وزیر نے کہاکہ ہمارا گروتھ ریٹ 28 پرسنٹ پر آگیا مہنگائی میں اضافہ ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کووڈ میں کہا مکمل لاک ڈاؤن نہیں کرونگا، پارٹی کے اندر مخالفت ہوئی مگر خان نہیں مانیں، کووڈ سے نکالنے پر این سی او سی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ سابق وزیر نے کہاکہ ورلڈ ہلیتھ آرگنائزیشن نے ہماری تعریف کی، احساس پروگرام کے تحت لوگوں کی مدد کی گئی۔ حماد اظہر نے رجیم چینج سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری حکومت میں پاور جنریشن 20۔ہزار میگاواٹ تھی،ہم 26 میگاواٹ ٹرانسمیشن کیپیسٹی چھوڑ کے گئے،20 سے 25 فی صد ٹرانسمیشن میں اضافہ ہوا تھا۔ سابق وزیر نے کہاکہ اکتوبر کے مہینے میں انرجی کی میٹنگ ہوئی، صورتحال یہ تھی بجلی کی کنزپشن کیلئے ہم پیکجز اور ڈسکاؤنٹ دے رہے تھے۔ سابق وزیر نے کہاکہ ہم 5 روپے بجلی کی قیمتوں میں سبسڈی دے رہے تھے، 16 روپے فی یونٹ کم کرکے 12 پہ لے کر آئے تھے، بجلی کی قیمت میں 7 روپے فی یونٹ مزید اضافہ کیا جائے گا۔ سابق وزیرنے کہاکہ انرجی سیکٹر کے ساتھ جو تماشا کیا گیا اس پر کتاب لکھی جاسکتی ہے۔
حماد اظہر نے کہاکہ فارن ایکسچینج کمی کی وجہ سے 19 مرتبہ ائی ایم ایف کے پاس گئے ہیں، امپورٹڈ این ایل جی پلانٹ کی وجہ سے انڈسٹری کا پہیہ رکنے والا ہے، یہ اتنا مہنگا مال آپ کا کون خریدے گا۔ سابق وزیر نے کہاکہ انرجی کی پرائسز اپنی حکومت میں کم سے کم بڑھایا، لائیف لائن کنزیومر کو ہم نے ٹچ نہیں کیا، تیل اور ڈیزل کی قیمتیں تیزی سے بڑھی۔ سابق وزیر نے کہاکہ یورپ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر سبسڈی دی جارہی ہے، ہماری فیول پر سبسڈی ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ روس سے اپریل کے مہینے میں پہلی کارگو تیل لے کے آنا تھا، روس سے تیل لینے پر ہماری کانپیں ٹانگتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ قیمتیں غلام ممالک ادا کرتے ہیں جب آزاد خارجہ پالیسی نہیں ہوتی، قازقستان سے نیچرل گیس کی باتیں ہورہی تھی جو ہمیں روس سپلائی کرتا تھا۔ حماد اظہر نے کہاکہ اب ہم پرانے پاکستان میں چلے گئے لوڈشیڈنگ کا زمانہ دوبارہ آگیا، مہنگا پٹرول،ڈیزل اور بجلی لینے پر مجبور ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ 30 ممالک مین رجیم چینج کامیاب ہوا،اکثریت میں ناکام ہوا، ابھی بھی وقت ہے سمت درست کرے تو بچ سکتے ہیں۔