اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کیے جانے کا امکان ہے، جس سے صارفین پر 40 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق بجلی کی قیمت میں 3 روپے 53 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔ یہ اضافہ اکتوبر 2023ءکی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے، جس پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سی پی پی اے کی درخواست پر آج سماعت کی۔ فیول پرائس اور بقایا جات کی مد میں سی پی پی اے کی درخواست پر بجلی کی قیمت میں من و عن اضافے کی صورت میں جی ایس ٹی سمیت بجلی صارفین پر تقریباً 40 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ نیپرا کے مطابق سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت مکمل ہو چکی ہے۔ اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپر ا)نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 53 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ۔چئیرمین نیپر اوسیم مختار کی سربراہی میں نیپرا میں سماعت ہوئی تو سی پی پی نے 3 روپے 53 پیسے کا اضافہ مانگا گیا ہے،نیپرا کے آفیسر نے بتایا کہ اکتوبر 22 میں بجلی کے مقابلے میں اکتوبر 23 میں یونٹس کم فروخت ہوئے، ملک میں بجلی کی طلب ماہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں مزید کم ہوگئی، نیپر ا حکام نے سوال اٹھایا کہ گزشتہ سال سے بجلی کی طلب 10 فیصد کم ہوئی ،یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آبادی بڑھ رہی ہے اور بجلی کی طلب کم ؟ جس پر سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ اکتوبر 23 میں 9 ارب 25 کروڑ بجلی کے یونٹس فروخت ہوئے، پیداواری لاگت کے مطابق اضافہ 20 پیسے کا بنتا ہے، پیداواری لاگت کے علاوہ جو شامل ہیں اس پر اتھارٹی کو مطمئن کریں گے، تھرکول بلاک ون کے فیول کا اثر آیا ہے جس کا امپیکٹ 25 ارب بنا ہے، ایک ماہ کیلئے 3 روپے 13 پیسے اضافہ موجودہ بل میں شامل ہوگا، مجموعی طورپر 3 روپے 53 پیسے اضافے کی درخواست ہے، یقیناَ یہ بڑا اضافہ ہے لیکن دو سو یونٹ تک والے صارفین پر 6 سے 7 سو کا بوجھ پڑے گا، اتھارٹی نے ایف سی اے کی مد میں درخواست پر سماعت مکمل کر لی۔سی پی پی اے نے ایک ماہ کیلئے 3 روپے 53 پیسے فی یونٹ اضافہ مانگ رکھا ہے فیول پرائس اور بقایاجات کی مد میں درخواست پر سماعت مکمل کر لی نیپرا اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گا۔