کراچی( کورٹ رپورٹر )سندھ ہائی کورٹ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ معطل کرتے ہوئے ڈاکٹرعامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم روک دیاہے۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں معروف اینکرڈاکٹرعامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم روکنے سے متعلق ان کے بچوں کی درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت نے عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم سے متعلق حکم امتناع جاری کر دیا ہے جبکہ سیکریٹری صحت اور میڈیکل بورڈ کو بھی نوٹس جاری کر دیے گئے۔درخواست مرحوم کے بیٹے اور بیٹی کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس کی فوری سماعت کی استدعا سندھ ہائیکورٹ نے منظور کی تھی، عدالت کے دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔درخواست میں ڈاکٹر عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم روکنے کی استدعا کی گئی تھی جس میں میڈیکل بورڈ، محکمہ صحت، ایس ایس پی ایسٹ و دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔سماعت کے دوران وکیل نے جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ پڑھ کر سنایا جس پرعدالت نے پوچھا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ورثا کا موقف سنا تھا؟۔
وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ زبانی سنا گیا تھا اعتراضات کو اپنے حکم کا حصہ بنایا گیا۔سماعت کے دوران ورثا کے وکیل نے مختلف قانونی نکات کا حوالہ دیا اور عدالت کو بتایا کہ تدفین سے پہلے بھی جوڈیشل مجسٹریٹ نے لاش کا جائزہ لیاتھا۔درخواست گزار کے مطابق عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست شہرت حاصل کرنے کے لیے مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں دائر کی گئی تھی، سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے ورثا کے انکار کے بعد انکا بھی پوسٹ مارٹم نہیں کروایا گیا تھا اور بے نظیر بھٹو کا قتل بھی ایک ہائی پروفائل کیس تھا۔عامر لیاقت کے اہلخانہ کی جانب سے مزید کہاگیا کہ پوسٹ مارٹم کرانا شریعت کے خلاف ہے، درخواست گزار نے اس حوالے سے فتوی بھی حاصل کیا ہے،عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکی قبر کی بے حرمتی ہوگی۔