کراچی ( کامرس رپورٹر) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ چائنہ ہمارا برادر ملک ہے ،چائنہ نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے ،سی پیک چائنہ پاکستان کی دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے،کوویڈ کے دنوں میں زیادہ مشکلات پیش آئی ہیں لیکن اب حالات بہتی کی جانب جارہے ہیں اور آئندہ چند ماہ میں 100 ارب سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوگی،سعودی عرب ،قطر اور کویت سے بھی سرمایہ کاری آئے گی ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو کراچی ایکسپوسینٹر میں 17 ویں بلڈ ایشیا 2023 کے افتتاح کے موقع پر خطاب اور گفتگو میں کہی۔اس موقع پر چین کے قونصل جنرل Yundong Yang ، یو اے ای کے قونصل جنرل بخیط عتیق الرومیتھی ، آباد کے چیئرمین آصف سم سم نے بھی خطاب کیا۔ واضح رہے کہ اس نمائش میں 12 ممالک کے 150 سے زائد وفود شریک ہیں جبکہ پاکستانی اور غیر ملکی کمپنیوں کے 550 سے زائد اسٹالز موجود ہیں۔گورنر سندھ نے منتظمین کو مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ میں نے تین ماہ قبل کہا تھا یو اے ای پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا،آرمی چیف اور نگراں وزیراعظم کو یو اے ای کے ساتھ معاہدے پر مبارکباد دیتا ہوں، 20 سے 25 بلین ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں جس کیلئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کردار بہت اہم ہے، اس کے ساتھ ہی اس نمائش میں شرکت پر غیر ملکی مندوبین کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ گورنرسندھ نے کہا کہ تعمیراتی صنعت سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے،تعمیرات کے شعبہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، شہر قائد میں کم لاگت والے رہائشی یونٹس کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے۔گورنر سندھ نے کہا کہ آرمی چیف معاشی دہشت گردی کا بھی مقابلہ کر رہے ہیں،پوری قوم کو انہیں خراج تحسین پیش کرنا چاہیئے،بحیثیت گورنر سندھ اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا۔ ایک سوال کے جواب گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ نواز شریف سے ملا تھا آصف زرداری سے بھی اس تناظر میں ملا، بحیثیت گورنر سندھ اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ نگراں وزیر اعلی سے کہوں گا کہ بحریہ ٹاﺅ ن سے ملنے والے پیسے کا زیادہ حصہ ملک کے معاشی مرکز کراچی پر خرچ کریں۔دریں اثناءگورنرسندھ نے پروپیٹیک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو خوشخبری دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان اگلے 6ماہ کے دوران ترقی وخوشحالی کی نئی منازل کی جانب گامزن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اپنے حصہ کا کام کریں گے تاکہ ملک کو اقوام عالم میں آگے لے جانے کے لئے لے جایا جاسکے۔