اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )نیشنل بینک کے صدر نے قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط وا ستحقاق سے غیر مشروط معافی مانگ لی،نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی اور پی پی سینیٹرخالدہ سکندر نے صدر نیشنل بینک کی معافی قبول کرنے کی حمایت کردی تاہم چیئرمین قائمہ کمیٹی نے معافی دینے یا نہ دینے کا معاملہ آئندہ اجلاس تک ٹال دیا۔منگل کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق کا اجلاس ہوا جس کی صدارت سینیٹر طاہر بزنجو نے کی ،نیشنل بینک کے صدر کے خلاف تحریک استحقاق پر بحث کئی گئی ،نیشنل بینک کے صدر کے خلاف تحریک استحقاق سینیٹر نصیب اللہ بازئی اور سینیٹر شفیق ترین نے جمع کرائی ،سینیٹر شفیق ترین نے کہا کہ ہماری توہین کی گئی صدر نیشنل بینک کے خلاف استحقاق مجروح کرنے کا عمل شروع کیا جائے ،نیشنل بینک کے برطرف ملازمین کی بحالی کے لئے اسپیشل کمیٹی بنائی گئی تھی،اسپیشل کمیٹی کراچی میں نیشنل بینک اسی اجلاس کے لئے گئی،صدر نیشنل بینک اسی عمارت میں ہونے کے باوجود چالیس منٹ انتظار کراکے بھی اجلاس میں نہ آئے ، ان کے نہ آنے پر اجلاس منسوخ کرنا پڑ گیا ،کوئٹہ میں بھی اسپیشل کمیٹی اسی سلسلے میں گئی تو وہاں بھی نیشنل بینک انتظامیہ نے یہی رویہ رکھا،بینک انتظامیہ نے موقف اختیار کیا کہ جن ملازمین کو نکالا ہے وہ کمیٹی کے ساتھ کیوں آئے ؟بعد ازاں نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے قائمہ کمیٹی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ صدر نیشنل بینک نے اسپیشل کمیٹی میں نہ آکر کیا وہ غلط ہے، یہ اخلاقی رویہ نہیں تھا مرتضی سولنگی اسپیشل کمیٹی کے ساتھ اختیار کیا گیا رویہ نامناسب تھا ،صدر نیشنل بینک پچھلے اجلاس میں بھی معذرت کرچکے آج بھی معافی مانگی ہے ،صدر نیشنل بینک کو معافی دے دی جائے تو بہتر ہوگا ،پی پی پی کی سینیٹر خالدہ سکندر نے بھی صدر نیشنل بینک کو معاف کرنے کی حمایت کردی،جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ اگلے اجلاس میں معافی دینے یا نہ دینے کا دیکھیں گے۔