کراچی (نمائندہ خصوصی) کراچی کے شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے کے الیکٹرک سمیت دیگر اداروں کو نامزد کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں آگ لگنے کے واقعے کا مقدمہ تھانہ شارع فیصل میں سب انسپکٹر صدر الدین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جہاں ایف آئی آر میں مجرمانہ غفلت، قتل بالسبب، نقصان پہنچانے سمیت دیگر دفعات شامل کرلی گئیں۔ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ عمارت میں آگ بجھانے کے حفاظتی آلات موجود نہیں تھے، ہنگامی اخراج کا راستہ بھی نہیں تھا، قوی امکان ہے آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تاہم تحقیقات کے نتیجے میں آگ لگنے کی حتمی وجہ کا تعین ہوگا۔بتایا جارہا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں لگنے والی آگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بھی قائم کر دی ہے، جو اس بات کا تعین کرے گی کہ کراچی کے شاپنگ مال میں 11 افراد کی موت کا باعث بننے والی آگ کیسے لگی، عمارت میں پھنسے افراد کو بروقت کیوں نہ نکالا جا سکا اور قیمتی جانیں ضائع ہونے کا ذمہ دار کون ہے؟۔چیف فائر آفیسر نے بتایا ہے کہ کا جنریٹر سے آگ پھیلنے کی اطلاع درست نہیں ہے، ہفتہ کی صبح آگ لگنے کے وقت شاپنگ سینٹر میں صرف چوتھے فلور پر بجلی استعمال کی جارہی تھی جہاں سوفٹ ہاوس اور کال سینٹرز موجود ہیں، دیگر منزلوں پربجلی کی فراہمی بند تھی۔