کراچی (کرائم رپورٹر) آئی جی سندھ راجہ رفعت مختار کے خصوصی احکامات کے بعد ضلع ملیر کے دبنگ اور نوجوان SSP طارق مستوئی میدان میں آگئے کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی ناکلاس اراضی پر قبضے اور غیر قانونی تعمیرات میں ملوث 8 بدنام اور بااثر شہرت یافتہ قبضہ گروپ کے کارندوں کو گرفتار کرلیا جبکہ سرغنہ سمیت دو ملزمان دیوار کود کر فرار ہوگئے مذکورہ لینڈ مافیا اور قبضہ مافیا گروہ ملیر کے مختلف علاقوں میں اربوں روپے مالیت کی سرکاری اور نجی اراضی پر قبضوں ، غیر قانونی تعمیرات اور جعلسازی کے ذریعے سادہ لوح شہریوں سے بھاری رقوم لوٹنے میں ملوث بتائے جاتے ہیں ملیر کے سیاسی ، سماجی
اور مذہبی حلقوں نے مذکورہ اہم اور دلیرانہ کاروائی پر اچھی شہرت کے حامل سحر انگیز شخصیت کے حامل SSPملیر طارق مستوئی اور بہترین SHO شاہ لطیف ٹاؤن کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے تفصیلات کے مطابق اچھی شہرت کے حامل انتہائی دیانت دار پولیس افسر کے طور شناخت کیے جانے والے آئی جی سندھ رفعت مختار کو اطلاع ملی کہ ملیر کے منظم اور انتہائی اثر و رسوخ کے حامل لینڈ مافیا گروہ شاہ لطیف کے علاقے میں نیشنل ہائی وے جوگی موڑ کے قریب کروڑوں روپے مالیت کی ناکلاس 4 ایکڑ اراضی پر کھلے عام قبضے اور غیر قانونی تعمیرات میں مصروف ہیں مذکورہ اطلاع کے بعد آئی جی سندھ کے برق رفتار احکامات کے بعد بہترین ، دینگ اور سحرانگیز شخصیت کے مالک نوجوان ssp ملیر طارق مستوئی نے SHO شاہ لطیف کو ملزمان کے خلاف فوری کاروائی حکم دیا جس پر SHO شاہ لطیف معراج انور پولیس پارٹی کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اس دوران ملزمان میں بھگدڑ مچ گئی تاہم پولیس نے گھیراؤ کرکے 8 ملزمان جن میں ثناء اللہ ، رضوان علی ، خدا ڈینو ، اللہ بخش ، سیف اللہ ، احسن علی ، شاہد علی اور ندیم علی شامل ہیں مذکورہ ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ لینڈ مافیا گروہ کا سرغنہ بدنام لینڈ گریبر حبیب راجپر اپنے دست راست ریحان خان کے ہمراہ دیوار کود کر فرار ہوگیا پولیس نے ملزمان کی رہائی کیلئے لاکھوں روپے رشوت کی آفر اور سخت ترین دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ذرائع کے مطابق مذکورہ ناکلاس اراضی مقامی تاجر اختر ناگوری کی بتائی جاتی ہے جبکہ لینڈ مافیا کو بعض بااثر شخصیات اور مبینہ صحافیوں کے علاوہ چند اعلیٰ سرکاری افسران اور محکمہ ریونیو ابراہیم حیدری کے مبینہ بدنام اور راشی مختار کار انصاف لالا کی مکمل سرپرستی اور سہولت کاری بھی حاصل تھی مختار کار نے اپنے منفی کردار کو چھپانے کیلئے پولیس سے انکی اہم کاروائی کا اعزاز چھیننے کیلئے اپنے بھیانک چہرے کو ظاہر نہ کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے محکمہ ریونیو کے اہلکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کراتے ہوئے صرف علاقہ مکینوں کو ہی نہیں لینڈ مافیا کو حیران کرکے رکھ دیا پولیس ذرائع کے مطابق مذکورہ لینڈ مافیا گروہ ملیر کے مختلف علاقوں میں اربوں روپے مالیت کی سرکاری اور نجی اراضی پر قبضے اور جعلسازی کے ذریعے فروخت کرنے کے علاوہ انتہائی سنگین الزامات میں ملوث ہے جبکہ دوسری جانب ملیر کے سیاسی ، سماجی اور عوامی حلقوں نے مذکورہ اہم ترین اور تاریخی کاروائی پر آئی جی سندھ رفعت مختار کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے SSP ملیر طارق مستوئی اور SHO شاہ لطیف معراج انور کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے