کراچی(نمائندہ خصوصی) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے ملک میں خاص طور پر کراچی اور حیدرآباد میں کوویڈ 19 کے کیسز میں اضافے پر بہت زیادہ تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جہاں مثبت کیسز کا تناسب بالتر تیب 10.08% اور 16.67% ہے۔ اسلام آباد اور ملک کے کچھ دوسرے شہروں میں بھی مثبت کیسز کی شرح بڑھ رہی ہے۔CoVID-19 کے کیسز میں یہ اضافہ سماجی فاصلے اور ماسک پہننا جیسی احتیاطی تدابیر سے غفلت کی وجہ سے ہے۔ لوگ زیادہ تر بازاروں، اجتماعات، شادی بیاہ کی تقریبات، پبلک ٹرانسپورٹ اور مارکیٹوں میں بغیر ماسک کے دیکھے جاتے ہیں۔ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے کیسز بڑھتے رہیں گے اور خدا نہ کرے کہ ہمیں دوبارہ مشکل صورتحال کا سامنا کر نا پڑے۔اس اضافے کی دوسری اہم وجہ بوسٹر ڈوز لگوانے میں لاپرواہی ہے۔ ہمارے ذرائع کے مطابق اب تک تقریباً 15,000,000 لوگوں کو بوسٹر ڈوزلگ چکی ہیں بیماری کی روک تھام کیلئے یہ تعداد کم ہے ۔زیادہ وقت گزر جانے کی وجہ سے لگوائی گئی ویکسین کی تاثیر کم ہو رہی ہے اور اس مشکل سے نکلنے کا واحد راستہ بوسٹر ڈوز کا لگواناہے۔ہمیں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے بہت محتاط رہنا چاہیے تاکہ ملک میں کووِڈ کی صورتحال مزید خراب نہ ہونے پائے ۔ان حالات میں پی ایم اے لوگوں کو ایس او پیز پر عمل کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔ ہمیشہ ماسک پہنیں، سماجی فاصلہ رکھیں اور اپنے ہاتھوں کو مناسب وقفوں سے دھوئیں یا سینیٹائز کریں۔ ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے گریز کریں۔ہم ان لوگوں کو جو ویکسین کی دو ڈوز لگوا چکے ہیں مشورہ دیتے ہیں کہ وہ کووڈ-19 سے بچنے کے لیے فوری طور پر بوسٹر ڈوز لگوائیں۔ بوسٹر ڈوز نہ لگوانے کی وجہ سے آپ کو بیماری کی پیچیدگی کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے۔پی ایم اے حکومت کو ویکسین کے حوالے سے غلط فہمیوں کا سدباب کرنے اور بوسٹر ڈوز لگوانے کے لیے عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے فوری طور پر میڈیا مہم شروع کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ ملک میں ہر جگہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرائے اور ماسک پہننا لازمی قرار دیا جائے۔