اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کر نے پر غور شروع کردیا ہے ،پارٹی کے وکیل بیرسٹر گوہر کے مطابق الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے تاہم خوشی ہے کہ بلے کا نشان واپس نہیں لیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ پارٹی کی کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد عدالت میں جانے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔جمعرات کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دئیے جانے کے فیصلے کے بعدالیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے بہت افسوس ہوا ہے کمیشن نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے ہیں انہوں ے کہاکہ کسی خاص مقصد کیلئے اس فیصلے میں تاخیر کی گئی ہے انہوںنے کہاکہ پہلے ایک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور اب دوسرا آرڈر جاری کیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ ہمارا الیکشن آئین اور قانون کے مطابق ہوچکے تھے اور ہم اس فیصلے کو چیلنج کریں گے انہوں نے کہاکہ ایکشن کمیشن نے ہم سے بلے کا نشان واپس نہیں لیا ہے جس پر شکر ادا کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ بڑے اداروں کے آرڈر پر تنقید کر سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور آئین میں ترمیم کے حوالے سے کمیشن کو غلط فہمی ہوئی ہے اور وہ یہ سمجھا ہے کہ یہ انتخابات ترمیم شدہ آئین کے مطابق ہوئے ہیں تاہم ہمارے انتخابات پرانے آئین کے مطابق ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے پارٹی کی کور کمیٹی فیصلہ کرے گی اور پارٹی چیرمین سے بھی مشاورت کی جائے گی اس موقع پر نجی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے بیر سٹر گوہر علی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کوکوئی مائنس نہیں کرسکتا، وہ ہمارے چیئرمین تھے، ہیں اور رہیں گے ایسی کوئی نااہلی نہیں کہ عمران خان الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ الیکشن ایکٹ کے مطابق آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق نااہل الیکشن نہیں لڑسکتاہے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو صرف ایک کیس میں سزا ہوئی جسے ہائیکورٹ نے کالعدم قراردیا ان کی نااہلی نہیں ہوئی وہ تمام آفسز کیلئے اہل ہیں انہوں نے کہاکہ چیئرمین کی ہدایات کے مطابق وہ الیکشن لڑسکتے ہیں اور لڑیں گے۔