کراچی ( رپورٹ میاں طارق جاوید )وفاقی اردو یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں٫کرپشن درجنوں رشتے داروں کو جامع اردو نوکریاں دلوانے میں ملوث سابق وائس چانسلر کااسٹاف افسر اورپی ایس غیر قانونی پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرکے یونیورسٹی میں لیکچر شپ حاصل کرنے والا "شرجیل نوید "ایک بار پھر مبینہ طور پر کرپشن کرنے لئے وائس چانسلر کا”پی ایس "بن گیا تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی ناعاقبت اندیش انتظامیہ کی کرپشن اور مالی بے ضابطگییوں کی وجہ سے تاریخ شدید ترین "بحران” کا شکار ہو گئی ہے اردو یونیورسٹی جیسےتعلیمی اداروں میں تعلقات رکھنے والوں کو نوازنے کی روایات بڑھنے کی وجہ سے خود تعلیمی اداروں کےملازمین کو استحصال ہو رہا ہےجبکہ غیر قانونی طور پر بھرتی اور ترقیاں حاصل کرنے والوں نے یونیورسٹی کا نظام تباہ کردیا ہے جس پر ہائر ایجوکیشن کمیشن نے حکومت کووفاقی اردو یونیورسٹی کو بند کرنے کی تجویز دے دی ہے زرائع کے مطابق جامعہ اردو کے سابق پرسنل سیکرٹری برائے شیخ الجامعہ شرجیل نویدنے ابلاغ عامہ میں ایم اے کیا ،جس کے بعد اردو یونیورسٹی سے صرف تین ماہ کی رخصت لیکر ایم فل اورپی ایچ ڈی کیا ،پی ایچ ڈی میں داخلے کے لئے این ٹی ایس کے ٹیسٹ میں شرجیل نوید کے نمبر کم آئے جس کے باوجود اسےپی ایچ ڈی میں داخلہ دیا گیا ، جس کے بعد شرجیل نوید پی ایچ ڈی 2021میں مکمل کر لی ۔زرائع کے مطابق پی ایچ ڈی ڈگری کے حصول کےلئے شرجیل نوید نےلیکچررہما نثار، سیدہ ملیحہ بیگم کے ساتھ مل کر بے نظیر بھٹو کے قتل کیس پر 2007سے 2008کے دوران تحقیقی خبریں اور ریسرچ رپورٹ کا سروے کے عنوان سے تحقیقی مقالہ لکھا ، جس کوجرمنی کےYکیٹگیری کے آن لائن مجلے Revista Dilemas Contemporáneos: Educación, Política y Valore میں شائع کرایا ، پیپر کے شائع ہونے کے بعد ڈگری کے حصول تک مذکورہ ریسرچ مجلہ ہائر ایجوکیشن کمیشن میں کسی بھی کیٹیگری کی مستند مجلات کی لسٹ میں نہیں تھا ، جس کے باوجود جامعہ اردو کی انتظامیہ نے ریسرچ آرٹیکل کےمجلے کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مستند مجلات کی لسٹ میں دیکھے بغیر ہی شرجیل نوید کو ڈگری جاری کردی تھی۔زرائع کے مطابق شرجیل نوید نے ڈگری لینے کے بعد خود کو ہائرایجوکیشن کمیشن کی پی ایچ ڈی کنٹری ڈائریکٹری (پی سی ڈی )میں شامل ہونے کے لئےسابق اور موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹرروبینہ مشتاق اور ساق رجسٹرار ڈاکٹر صارم کے دستخظ سے فارم جمع کرایا، جس کے پرفامے میں اپنے تحقیقی پیپر کوغیر متعلقہ آن لائن جریدے کے نام سے بھیجنے کے بجائے ایسے جریدے کا نام شامل کیا ،جس میں انہوں نے تحقیقی مقالہ لکھا ہی نہیں تھا ،یوں جامعہ اردو کےمذکورہ دونوں افسران کے ساتھ ساتھ شرجیل نوید نے ہائرایجوکیشن کمیشن کے ساتھ بھی جعل سازی کا ارتکاب کیا زرائع کے مطابق دستاویزات کے مطابق شرجیل نوید نے سلیکشن بورڈ میں لیکچرار برائے ابلاغ عامہ کے لئے اپلائی کیاتھا ، سلیکشن بورڈ میں جامعہ اردو سمیت دیگر تعلیمی اداروں میں تدریس کے فرایض انجام دینے والے امیدوار حیرت انگیز طو رپر فیل ہو گئےجب کہ 2007سے تاحال انتظامی عہدے پر خدمات انجام دینے والے "شرجیل نوید”درس و تدریس سےدو ر رہ کر بھی نہ صرف ٹیسٹ میں پاس ہوئےبلکہ انٹرویو میں بھی کامیاب ہو گئےہیں ،واضح رہے شرجیل نویدکا داخلہ ہائرایجوکیشن کمیشن کے رولز کے برعکس ہوا تھا ،پی ایچ ڈی میں داخلے کے لئے این ٹی ایس کے ٹیسٹ میں شرجیل نوید کے نمبر کم آئے جس کے باوجود اسےپی ایچ ڈی میں داخلہ دیئے جانے کی اطلاعات ہیں ۔ زرائع کے مطابق "شرجیل نوید”کے ایچ ای سی کی پی ایچ ڈی کنٹری ڈائریکٹری میں جعلی معلومات کے ذریعے شامل ہونے کی شکایات ہائر ایجوکیشن کمیشن کے متعلقہ ونگ کو کی گئی کہ شرجیل نوید کے ساتھ ریسرچ کرنے والی ریسرچ اسکالر نے بھی اسی تحقیقی پیپر کی بنیاد پر اپنا نام بھی پی سی ڈی میں شامل کرانےکے لئے رجو ع کیا جس پر اعدادوشمار یونٹHEC کی اسسٹنٹ ڈائریکٹرنائلہ ہارون نے 19فروری کوجوابی خط ارسال کیاجس میں لکھا گیا ہے کہ جس مجلے کا آپ نے حوالہ دیا ہے وہ مجلہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مستند مجلات کی فہرست میں شامل نہیں ہے ۔اس کے باوجود شرجیل نوید نے اپنے "تعلقات کو استعمال کرکے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرکے بطور استاد ترقی حاصل کی ہے زرائع کے مطابق جبکہ موجودہ مالی اور انتظامی بحران میں ایک بار پر’ شرجیل نوید” لاٹری لگ گئی ہے جس گزشتہ روز صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت وفاقی اردو یونیورسٹی کے سینٹ کے اجلاس میں
ایک بار پھر سیکینڈ اور تھرڈ کلاس میں پاس ہونے والی "ڈاکٹر روبینہ مشتاق” کو پھر قائم مقام وائس چانسلر بنانے جانے کے بعد "شرجیل نوید "سرگرم ہو گئے ہیں زرائع کے مطابق شدید ترین کے مالی بحران کے باوجود "کرپٹ مافیا”چھریاں تیز کر لی ہیں قائم مقام رجسٹرار ڈاکٹر محمد صدیق نے www.tariqjaveed .comسے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے شرجیل نوید کو اضافی زمہ داریاں دیکر انھیں گلشن کیمپس میں بلایا گیا ہے ۔یونیورسٹی میں مسائل بہت زیادہ ہیں اس لئے "ڈاکٹر” شرجیل نوید کو بلایا گیا ہے ۔جعلی پی ایچ ڈی اور کرپشن کے لئے”لیکچرارسے قائم مقام وائس کے پی ایس کے سفر تک”موقف کے "ڈ ا کٹر "شرجیل سے متعدد بار رابطے کی کو شش کی مگر وہ ایک بار پھر اپنے ماضی کے "اسپشل کاموں” مصروف ہو نے کی وجہ سے کال ریسیو نہیں کر سکے com www.tariqjaveed کے لئے ان کے خیرخواہوں سے بھی رابطے کرانے کہا گیا مگر ان سے رابط نہیں ۔جلد ہائر ایجوکیشن کمیشن سےان کی جعلی پی ایچ ڈی کے بارے میں موقف حاصل جائے گا” ڈ ا کٹر”شرجیل نوید اپنا موقف پیش کرنا چاہیں تو www.tariqjaveed.com . حاضر خدمت ہے