سان فرانسسکو (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی موجودہ عالمی مسائل کے حل کی ” سنہری کنجی” ہے۔ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون (ایپیک) کے اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس کے دوران غیر رسمی مکالمے اور ورکنگ لنچ سے خطاب میں چینی صدر نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ایپیک نے پتراجایا وژن 2040 کو عملی شکل دی ہے اور بائیو سرکلر گرین (بی سی جی) معیشت پر بینکاک اہداف بارے سختی سے عمل درآمد کیا ہے جس نے عالمی سبز اور پائیدار ترقی میں مثبت کردار ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں ہمیں مزید اتفاق رائے پیدا کرنے اور عالمی پائیدار ترقی کے لئے زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزاء اقدامات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
چینی صدر نے تجویز دی کہ سب سے پہلے پائیدار ترقی بارے اقوام متحدہ کے ایجنڈا 2030 پرعمل درآمد تیز کیا جائے ۔ ہمیں ترقی کو عالمی ایجنڈے کے مرکز میں رکھتے ہوئے ایک سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنا چاہئے تا کہ ہر کوئی ترقی کی قدر کرے اور تمام ممالک تعاون کے لئے ملکر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ چین نے گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو (جی ڈی آئی) کو آگے بڑھایا اور بین الاقوامی برادری کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ اور ترقیاتی خسارہ دور کرنے کی مثبت کوششیں کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوسری تجویزسبز ترقی کے لئے تبدیلی کا ایک نیا راستہ تلاش کر نا ہے۔ ممالک مشترکہ طور پر توانائی، صنعتی اور نقل و حمل کے ڈھانچے میں تبدیلی اور اپ گریڈیشن کو فروغ دیں۔ کاربن اور آلودگی میں کمی کریں۔ ماحول دوست اقدامات اور ترقی کو مربوط انداز میں فروغ دیں، افرادی قوت اور اعلیٰ معیار کے روزگار کی شفاف تبدیلی آگے بڑھائیں اور معیشت و ماحولیات کی مربوط ترقی میں ایک وطن کی تعمیر کریں۔چینی صدر نے تیسری تجویز موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی ہم آہنگی پیدا کرنے کی دی ۔انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی بارے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کو عالمی موسمیاتی نظم و نسق میں ایک اہم رابطے کے طور پر برقراررکھیں۔ مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریوں کے اصول پرعمل کریں، متعلقہ قومی حالات کے تحت موسمیاتی اہداف مرتب کریں، مالی اعانت پر ترقی پذیر ممالک کے خدشات دور کریں۔ صلاحیت سازی ، ٹیکنالوجی کی منتقلی، کنونشن اور پیرس معاہدے کے مکمل اور مئو ثر نفاذ کو فروغ دیں۔چینی صدر کے مطابق چین نے ترقی کے نئے تصور کو مکمل طور پر نافذ کیا ، معیشت اور معاشرے میں جامع سبز اور کم کاربن تبدیلی کو فروغ دیا ، انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کے تحت ایک وطن کی تعمیر میں مسلسل حصہ ڈالا ۔انہوں نے کہا کہ سبز بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے فروغ کے لیے چین سبز بنیادی ڈھانچے سبز توانائی ، سبز نقل وحمل اور دیگر شعبوں میں تعاون گہرا کرتا رہے گا اور موسمیاتی تبدیلی پر جنوب ۔ جنوب تعاون میں خصوصی فنڈ کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کرے گا۔چینی صدر نے مزید کہا کہ چین عالمی ترقیاتی برادری کے ساتھ ساتھ ایک صاف اور خوبصورت دنیا کی تعمیر میں تمام فریقین کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن کی زیرصدارت منعقدہ اس مکالمے کا موضوع ” پائیداری، ماحولیات اور توانائی کی منصفانہ منتقلی” تھا۔