کراچی(مسعوداحمدصدیقی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )نے ٹیکس وسیع کرنے کیلئے پورے ملک میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز قائم کر دیئے۔ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو کے گریڈ 17 اور گریڈ 18 کے افسران ان دفاتر کی سربراہی کریں گے۔ ان دفاتر کے قیام سے تمام ممکنہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی راہ ہموار ہوگی۔واضح رہے کہ وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے حالیہ اجلاسوں میں ٹیکس فائلرز کی تعداد میں اضافہ کی اہمیت پر زور دیا تھا۔جس کے بعد ایف بی آر کی اعلیٰ سطح قیادت نے وزیراعظم کے احکاماتِ پر عملدرآمد کے لئے ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز قائم کئے گئے۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق نئےدفاتر جون 2024 تک پندرہ سے بیس لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر کام کریں گے اوراس نئے اقدام سے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ایف بی آر کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ ان لینڈ ریونیو کے افسران مختلف محکموں اور اداروں سے ممکنہ ٹیکس دہندگان کے بارے میں تھرڈ پارٹی ڈیٹا حاصل اور استعمال کریں گے۔ نئے سیکشن کے تحت نوٹس ملنے پر ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے بجلی و گیس کے کنکشنز کاٹے جائیں گے جبکہ موبائل سمز بلاک کی جائیں گی۔ایف بی آر کے مطابق ایک نیا دستاویزی قانون بھی متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے تحت مختلف ادارے اور محکمے ایف بی آر کو خودکار ٹرانسمیشن سسٹم کے ذریعے ڈیٹا فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔ ایف بی آر ذرائع کاکہناہے کہ چیئرمین نادرا نے ایف بی آر کو ڈیٹا انٹگریشن کے ذریعے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے میں مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔