مردان (نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مہنگائی، بیروزگاری کا حل پیپلز پارٹی کو آئندہ الیکشن میں جتوانا ہے، پرانی سیاست کرنے والے الیکٹیبلز کی تلاش میں ہیں، جو مہنگائی لیگ میں شامل ہوں گے وہ الیکٹیبلز نہیں رہیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کنونشنز اور ورکر میٹنگز کا سلسلہ چل رہا ہے، کل ہم ایبٹ آباد میں تھے، ہزارہ ڈویڑن کا کنونشن تھا، آج ایک بار پھر مردان پہنچا ہوں، آج مردان میں کنونشن ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جس نے ہر دور میں عوام کی خدمت کی، پیپلز پارٹی نے پسماندہ طبقے کے غریب عوام کی نمائندگی ہر دور میں کی، قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو ووٹ کی طاقت دلوائی، قائد عوام نے روٹی ،کپڑے اور عوام کا نعرہ لگایا، قائدعوام نے آپ کے لیے جدوجہد کی، شہادت قبول کی، ذوالفقار علی بھٹو کے بعد شہید بینظیر بھٹو نے پیپلز پارٹی کا پرچم تھام لیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے 30 سال سیاسی جدوجہد کی، 2 آمروں سے ٹکرائیں، شہید بینظیر بھٹو نے عوام کی خاطر شہادت قبول کی،پیچھے نہیں ہٹیں، صدر زرداری نے خیبر پختونخوا کو شناخت دی، صدر زرداری نے اٹھارہویں ترمیم کر کے قائدعوام کے آئین کو بحال کرایا، انہوں نے این ایف سی ایوارڈ دلوا کر خیبر پختونخوا کے عوام کو اپنے وسائل کا مالک بنایا۔انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کے دور میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا گیا، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو پوری دنیا میں مثال پروگرام سمجھا جاتا ہے، ہم نے اس پروگرام میں اضافہ کرنا ہے، آپ کو معلوم ہے اس وقت ملک میں مشکلات ہیں، معاشی بحران کی وجہ سے تاریخی مہنگائی، بیروزگاری اور غربت ہے، اس مہنگائی اور بیروزگاری کا حل پیپلز پارٹی کو آئندہ الیکشن میں جتوانا ہے، ہم ساتھ ملکر پاکستان کو تمام مسائل سے باہر نکالیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وہی پرانی سیاست ہے، 70 سال سے ایک روایتی سیاست چلتی آرہی ہے، اب ہمیں نئی سیاست کا آغاز کرنا پڑے گا، نئی سیاست سے ہم مسائل سے نکل سکیں گے، پرانے سیاستدان ماضی میں پھنسے ہوئے ہیں، پرانے سیاستدان نہ آج کی سوچتے ہیں نہ مستقبل کی، سیاست میں منشور اور نظریہ بہت ضروری ہوتا ہے، سب کو نظر آرہا ہے، آئندہ الیکشن پاکستان پیپلز پارٹی نے جیتنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ پیپلز پارٹی سے ہو رہا ہے، اگر ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے رہیں گے تو یہ ناانصافی ہوگی، آپس کے اختلافات کو میری خاطر چند ماہ کیلئے بھولنا ہے، سب ایک ہوکر مقابلہ کریں گے تو کوئی دوسری جماعت جیالوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی، ہم ایک نئی سیاست متعارف کرانا چاہتے ہیں، نفرت،گالم گلوچ اور تقسیم کی سیاست کو پیچھے چھوڑ کر نئی روایت قائم کرنی ہے۔