سان فرانسسکو (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے چین اور امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ ایک نیا ویژن اختیار کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کے 5 ستونوں کی مشترکہ طور پر تعمیر کریں۔چینی صدر نے امریکی ریاست کیلیفورنیا کی فلولی اسٹیٹ میں امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ چین اور امریکہ کو مشترکہ طور پر ایک درست تصور رائج کرنا چاہیئے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین امریکہ کے ساتھ مستحکم، بامقصد اور پائیدار تعلقات کے لیے پرعزم ہے اور چین کے مفادات کا تحفظ کیا جانا چا ہئیے۔ اس کے ساتھ اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے سرخ لکیریں عبور نہیں کرنی چا ہئیں۔انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ جو ممالک ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اور امن کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں وہ شراکت دار بن سکتے ہیں۔چینی صدر نے کہا کہ چین اور امریکہ کو اختلافات سے موثر طریقے سے نمٹانا چاہئیں جبکہ اختلافات ایک خلیج کی مانند نہ ہو جو دونوں ممالک کو الگ رکھتی ہے۔ اس کے بجائے دونوں فریقین ایک دوسرے کی طرف بڑھنے میں مدد کے لئے پل تعمیر کرنے کے طریقوں پر غور کریں۔چینی صدر نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ وہ ایک دوسرے کے مئوقف اور سرخ لکیروں کی قدر کریں۔ اسے الٹنے، اشتعال انگیزی اور لکیریں عبور کرنے سے گریز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں زیادہ بات چیت، مکالمے اور مشاورت کرنا اور اپنے اختلافات اور واقعات کو پرسکون طریقے سے حل کرنا چاہیئے۔چینی صدر نے کہا کہ چین اور امریکہ کو مشترکہ طور پر باہمی فائدہ مند تعاون آگے بڑھانا چاہیئے۔ دونوں ممالک کے وسیع تر شعبوں میں وسیع تر مشترکہ مفادات ہیں، جن میں معیشت ، تجارت اور زراعت جیسے روایتی شعبوں کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) جیسے ابھرتے شعبے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی، معیشت، مالیات ، تجارت، زراعت اور دیگر شعبوں میں بحالی اور نئے میکانزم کو مکمل طور پر استعمال میں لانا اور انسداد منشیات، عدالتی اور قانون نافذ کرنے والے امور، مصنوعی ذہانت اور سائنس و ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کرنا ضروری ہے۔چینی صدر نے چین اور امریکہ پر زور دیا کہ وہ بڑے ممالک کی حیثیت سے مشترکہ طور پر ذمہ داریاں نبھائیں کیونکہ انسانی معاشرے کو درپیش مسائل بڑے ممالک کے درمیان تعاون کے بغیر حل نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ چین اور امریکہ کو قیادت کی مثال بننا ، عالمی اور علاقائی امور پر ہم آہنگی اور تعاون بڑھانا اور دنیا کے لئے زیادہ سے زیادہ عوامی مفاد کا کام کرنا چاہیئے۔چینی صدر نے مزید کہا کہ دونوں فریقین اپنے اقدامات کو ایک دوسرے کے لئے کھلا رکھیں یا دنیا کو فائدہ پہنچانے میں ہم آہنگی کو مربوط کریں۔چینی صدر نے چین اور امریکہ پر زور دیا کہ وہ مشترکہ طور پر عوامی سطح پر تبادلوں کو فروغ دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقین کو پروازوں میں اضافہ کرنا ، سیاحتی تعاون کو فروغ دینا ، ذیلی قومی تبادلے بڑھانا ، معذور افراد کے تعلیمی امور پر تعاون اور اسے مستحکم کرنا چاہیئے۔اس کے علاوہ دونوں ممالک کو افراد کے درمیان تبادلے میں رکاوٹ بننے والے منفی عوامل میں کمی کرنا، لوگوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ میل جول اور رابطوں کی حوصلہ افزائی اور تعاون کرنا چاہیئے تاکہ چین ۔ امریکہ تعلقات میں صحت مند ترقی کی بنیاد مستحکم ہوسکے۔