اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) نجکاری کمیشن نے خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری پر کام تیز کرنے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے ٹیمپرڈ گاڑیوں کا مطالبہ کر دیا۔ذرائع کے مطابق نجکاری کمیشن نے ممبر کسٹمز آپریشنز ایف بی آر کو سرکاری استعمال کے لیے پرائیویٹائزیشن کمیشن کو ٹیمپرڈ،سیکنڈ ہینڈ کاروں کی فراہمی کے حوالے سے خط لکھا ہے جس میں نجکاری کمیشن نے کہا ہے کہ محکمہ نجکاری کے عمل کی جلد تکمیل کے لیے قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں، بینکرز، چارٹرڈ اکاو¿نٹنٹس، وکلاء، مالیاتی مشیروں، وزارتوں کے وفاقی سیکرٹریوں، متعلقہ کمپنیوں،تنظیموں کے سربراہوں، کے نمائندوں کے ساتھ مسلسل اجلاس کر رہا ہے۔ جس کے سبب ان کا کام بہت بڑھ گیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ پی سی کے ساتھ دستیاب پرانی اور ناقابل استمال سرکاری گاڑیاں کمیشن کے مصروف شیڈول کے تقاضوں کو پورا کرنے سے قاصر ہیں اور ادارے کے آپریشنل کام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ محکمہ کے مطابق موجودہ حکومت نے کفایت شعاری کے اقدامات کا اعلان کیا ہے، اس لیے اس مرحلے پر نئی گاڑیوں کی خریداری پر غور نہیں کیا گیا لہذا ایف بی آر کمیشن کو حکومت سے حکومتی لین دین کے لیے پاکستان کسٹمز کی شرائط و ضوابط کے مطابق چار ٹیمپرڈ،سیکنڈ ہینڈ کم ایندھن استعمال کاریں فراہم کرے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری محکمے ایف بی آر سے بار بار درخواست کرتے ہیں کہ سرکاری استعمال کے لیے ٹیمپرڈ گاڑیاں فراہم کی جائیں لیکن اکثر اوقات افسران سرکاری کام کی بجاے گاڑیاں اپنے ذاتی استعمال میں رکھتے ہیں ۔واضح رہے کہ حال ہی میں پی سی بورڈ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی نجکاری کے لیے مالیاتی مشیروں کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی ہے۔