اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) الیکشن رولز مین ترامیم کے معاملے پرالیکشن کمیشن نے تمام سیاسی جماعتوں کو مشاورت کیلئے طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سوموار کے روز الیکشن رولز میں ترامیم کا معاملے پرپیپلز پارٹی رہنما نیر حسین بخاری سمیت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ووکلا کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اس موقع پر سید نیئر حسین بخاری نے کہاکہ پارٹی کو اخراجات کیلئے ساٹھ دن جبکہ امیدوار کو صرف دس دن دیے گئے ہیں اس میں بھی اضافہ کیا جائے اس موقع پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ووکلا نے اپنے اعتراضات کمیشن کے سامنے تحریری طور پر پیش کردئیے جس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ آپ کے اعتراضات پڑھ لیتے ہیں جن سے متفق نہ ہوئے ان کو بلا لیں گے اس موقع پر ممبر کمیشن بابر حسن بھروانہ نے الیکشن کمیشن کے ڈی جی لائ سے استفسار کیا کہ اگر سیاسی جماعتوں کو اجلاس میں بلائیں کوئی مسئلہ تو نہیں جس پر ڈی جی لائ نے جواب دیا کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے ممبر کمیشن نے کہاکہ ایک ہفتے کا ٹائم دیتے ہیں ہم پڑھ لیں گے اس کے بعد مناسب آرڈر جاری کردیں گے جس کے بعد کیس کی سماعت 20نومبر تک ملتوی کردی گئی سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری نیئر بخاری نے کہاکہ الیکشن اخراجات جیتنے والے امیدوار کو دس روز میں دینے ہوتے ہیں جبکہ دیگر امیدواروں کو تیس روز میں تفصیلات دینا ہوتی ہیں انہوں نے کہاکہ ایک رول میں ترمیم کی جارہی ہے جس پر ہم نے اعتراض کیا ہے کہ امیدوارو کو اپنے اخراجات کے ساتھ سیاسی جماعت کے اخراجات جمع کرانا ہونگے انہوں نے کہاکہ ن پارٹی کو قانون کے مطابق ساٹھ روز میں اخراجات کی تفصیلات دینا ہوتی ہیں جو کہ امیدوار کیلئے ممکن نہیں ہوگا ہم نے کمیشن کو تجویز دی ہے کہ اس ترمیم کو ایڈ نہ کریں یا پھر دونوں کیلئے ساٹھ روز کیے جاہیں مسلم لیگ ن کے وکیل جہانگیر جدون نے کہاکہ ہم نے ترمیم پر اپنے اعتراضات جمع کرادیئے ہیں الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اب تک ہم نے پڑھا نہیں ہے اور پڑھنے کے بعد آرڈر کریں گے انہوں نے کہاکہ بیس نومبر کو سیاسی جماعتوں کا اجلاس رکھا ہے جس میں ترمیمی ڈرافٹ پر گفتگو شنید کی جائے گی انہوں نے کہاکہ یہ عدالتی معاملہ نہیں،انتظامی معاملہ ہے یہ کسی کے خلاف نہیں ہے انہوں نے کہاکہ الیکشن شیڈول سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے۔