جنیوا(شِنہوا) اقوام متحدہ کانفرنس برائے تجارت و ترقی کی سیکرٹری جنرل ریبیکا گرینسپین نے کہاہے کہ ہمارے نزدیک چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو( سی آئی آئی ای) بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے خاص طور پر بڑھتے ہوئے جنوب-جنوب تعاون کے تناظر میں عالمی اقتصادی ترقی کے لیے ممالک کے درمیان مکالمے کو فروغ دینے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ریبیکا گرینسپین نے ایک حالیہ تحریری انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا کہ چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) نے درآمدات کے ساتھ ساتھ برآمدات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کھلی منڈیوں کی آواز بلند کرنے اور بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ اس نے متوازن تجارتی تعلقات کی اہمیت کو بھی اجاگرکیاہے جو دنیا بھر میں بہت سے ممالک کے لیے انتہائی اہم ہے۔اتوارکو شنگھائی میں شروع ہونے والی سی آئی آئی ای میں اس سال کا ہونگ چھیاو انٹرنیشنل اکنامک فورم "جوائننگ ہینڈز ان ڈویلپمنٹ، اوپننگ اپ فار دی فیوچر” کے عنوان سے منعقد ہوگا۔گرینسپین نے کہاکہ یہ ایک بہت اہم تھیم ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کوئی بھی معیشت، کوئی ملک، کوئی معاشرہ تہناحقیقی معنوں میں ترقی نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ کھولنے کا مطلب صرف تجارتی رکاوٹوں کو دور یا سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا نہیں بلکہ یہ ذہنوں کو نئے خیالات کے لیے کھولنے، ثقافتی تبادلوں کے لیے دلوں کو کھولنے، اور ہمارے نوجوانوں اور نسلوں کے لیے امکانات کھولنے کے بارے میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ہی، ترقی کسی کے نقصان کی قیمت پرفائدہ حاصل کرنے کا نام نہیں ہے – ایک قوم کی کامیابی کا مطلب دوسری قوم کا زوال نہیں ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ فورم اس وژن کو عملی طور پر حقیقی شکل دینے کا ایک موقع بن جائے گا۔