جاوا۔لندن(نیٹ نیوز)ماہرین آثار قدیمہ نے انڈونیشیا میں دنیا کا قدیم ترین پتھر سے تعمیر کیا گیا اہرام دریافت کیا ہے، اسکی نئی کاربن ڈیٹنگ (قدامت کا اندازہ لگانے کا سائنسی طریقہ) کے مطابق گننگ پاڈانگ 10 ہزار سال قبل بنایا گیا تھا۔ اس طرح یہ انگلستان میں موجود اسٹون ہینگ اور فراعین مصر کے اہرام سے تین گنا زیادہ قدیم ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ انڈونیشیا کے جزیرہ مغربی جاوا کے ایک لاوا والے پہاڑ کے اندر ایک 98 فٹ گہرے بہت بڑے پتھر پر بنایا گیا ہے۔ گننگ پاڈانگ کو سب سے پہلے 1890 میں ڈچ ماہرین آثار قدیمہ نے دوبارہ تلاش کیا تھا، یہ دراصل انسان کے ہاتھوں سے تعمیر ہونے والا قدیم ترین آثار قدیمہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ پہلے تعمیر ہونے والا اہرام ہے جس میں کئی اوپر چڑھنے اترنے کی سیڑھیاں موجود ہیں جو کہ آتش فشاں چٹانوں کے اندر بنائی گئی ہے۔
کچھ ماہرین کا اندازہ ہے کہ اسے آخری برفانی دور میں لگ بھگ 16 ہزار برس قبل بنایا گیا ہے۔