نیویارک(نیٹ نیوز )اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین جنگ سے غزہ بچوں کا قبرستان بن رہا ہے۔ نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں ہر روز سیکڑوں بچے، بچیاں مارے جا رہے ہیں اور زخمی ہو رہے ہیں، غزہ بچوں کا قبرستان بن رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسرائیل فلسطین جنگ میں صرف 4 ہفتوں میں اتنے صحافی مارے گئے جتنے 3 دہائیوں کے کسی تنازع میں بھی نہیں مرے جبکہ اقوام متحدہ امدادی کارکن اتنے زیادہ کسی اور تنازع میں نہیں مارے گئے۔انتو نیو گوتریس کا کہنا تھا کہ صرف رفح کراسنگ کا راستہ غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے کافی نہیں، غزہ میں دیگر امداد کے ساتھ ایندھن کی فراہمی بھی کی جائے۔واضح رہے کہ غزہ میں 31 روز سے جاری اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 252 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 10 ہزار 22 ہوگئی ہے۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ شہید افراد میں 4104 بچے اور 2641 خواتین بھی شامل ہیں، اس عرصے میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 25 ہزار 408 فلسطینی زخمی ہوئے۔واضح رہے کہ اسرائیلی بربریت کے باعث 6 نومبر کو اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی 18 عالمی تنظیموں کے سربراہان نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں انسانی بنیادوں پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان فوری سیز فائر کا مطالبہ کیا گیا۔