رائیونڈ(رشید صابر سے) رائیونڈ بین الاقوامی سالانہ تبلیغی اجتماع حج بیت اللہ شریف کے بعد یہ دوسرا بڑااجتماع پہلے مر حلہ کے رو ح پرور مناظر رائیونڈ وسیع و عریض اجتماع گاہ میں نیا شہر آباد ہر لمحے شرکاء کی تعداد میں اضافہ امسال 6لاکھ سے زائد اہل اسلام کلمہ سیدھا کرنے کے لیئے پہنچے رہے ہیں، اجتماع کی تیاریاں الحمدللہ مکمل اللہ جل شانہ تمام احباب جنہوں نے خدمت کی انکی خدمت کو قبول فرمائے، اجتماع کو اللہ تعالی ہر شر ہر نقصان سے محفوظ فرمائے، حضرت مولاناابراہیم دیلولہ آف انڈیا دامت برکاتہم العالیہ کی رقت امیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر جائے گا،،حضرت مولانا اسماعیل گودھرا آف انڈیا دامت برکاتہم العالیہ نے اپنے روح پرور بیان میں کہا کہ اے مسلمانوں یاد رکھو حضو راقدسؐ نے فرمایا کہ تم امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کرتے رہو دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو جا گے، رب العزت نے ہر انسان کی ذلت اور عزت کتاب الہی سے جوڑ دی ہے، اور قرآن پاک کے ہر لفظ کے بدلے ایک نیکی اور ہر نیکی کا اجر دس گنا، وہ انسان بہتر ہے جو خود قرآن پڑھے اور دوسروں کو پڑھائے، اللہ تعالی نے مومنوں پر احسان کیا جب اس نے ان میں سے ایک کو رسول بنا کر بھیجا، وہ ا نہیں قرآن پاک کی آئتیں پڑھ کر سنانا ان کو پاک کرتا اور حکمت سکھاتا اور یقینا اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے قرآن پاک کی تلاوت کرنا اور دوسروں کو سکھانا ہی دعوت تبلیغ ہے اور یہی رب ا لعزت کا فرمان ہے، ہمارے نبی نے مہاجرین کو فرمایا جو کام ہم نہیں کر سکے وہ دوسرے کر رہے ہیں جو کام ہورہے ہیں سب دین کے لیئے ہیں تعلیم، ذکر، رفاحی خدمت دعوت سب دین کے لیئے ہیں ان کا حق سمجھو دائی بنو مدعی نہ بنو حق میں تناؤ نہیں ہوتا حق میں تعاون ہوتا ہے، ہماراذہن وسیع ہونا چاہئے، حسد اور بغض سے دور رہو، دینی باتیں تو ہر ایک کی دلکش ہوتی ہیں، لیکن ایمان کو بیچ کر کون بیٹھا ہے کس کو معلوم،اس لیے کسی ایک معتبر جماعت کے ساتھ جڑ جائیں اور اسی کی باتوں پر عمل کریں،بنگلہ دیش والے مولانا قاری زبیر، انڈیا والے مولانا احمد لاٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہجس جوان نے والدین کی خدمت اور اللہ کے راستے میں اپنی جوانی کو بوڑھا کیا یعنی جوانی سے بڑھاپے تک اللہ کے راستے کی جدوجہد کرتا رہا تواس کے لیئے یہ بڑھاپہ قیامت کے دن نور ہوگا،اللہ انسان کی توبہ کا شدت سے منتظر ہے،انسان کی تقدیر دعاؤں میں پوشیدہ ہے،آج بھی توبہ کرلیں تو تقدیر بدل سکتی ہے،تبلیغ دین کا مشن ایک عظیم فریضہ ہے جسے ادا کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ نے آپ کا انتخاب کیا ہے،تبلیغ دین کے لئے ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر مبعوث فرمائے گئے اور سب سے آخر میں خاتم النبین پیغمبر امام کائنات حضرت محمد رسول اللہ ﷺکو دنیا کی رہنمائی کیلئے مبعوث فرمایاگیا،پیارے آقاؐ نے بھی دین الٰہی کی دعوت دینے کے دوران بے پناہ مشکلات اور مصائب کا سامنا کیا جو اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ کا پیغام بنی نوع انسان تک پہنچانے والوں کو مصائب جھیلنا پڑ تے ہیں،افضل ہیں وہ انسان جو انسانیت تک اللہ کا پیغام پہنچا نے کیلئے اپنا گھر بار چھوڑ کر اور کاروبار کو ترک کرکے اپنے آپ کو مصیبتوں میں ڈال کر دعوت و تبلیغ کا عظیم مشن انجام دیتے ہیں۔