کراچی(نمائندہ خصوصی) پاکستان میں آنکھوں کا مفت علاج فراہم کرنے والے سب سے بڑے اداے ایل آ ر بی ٹی نے 28سالہ شبیر کی آنکھوں کا علاج کرکے 50 ملین لوگوں کو علاج ومعالجہ فراہم کرنے کا سنگ میل عبور کرلیا۔اس سے پہلے اس ملک میں کسی بھی خیراتی ادارے نے اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کو علاج فراہم نہیں کیا ۔ ایل آر بی ٹی کی پاکستان کے غریب اور مستحق افراد کو علام و معالجہ کی خدمات کا کوئی ثانی نہیں ہے، ایل آر بی ٹی کا مشن ہے کہ ” کوئی بھی مرد، عورت اور بچہ مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے بینائی سے محروم نہ رہے“ گھر کے 8افراد کی کفالت کرنے والا شبیر ایک پھل فروش ہے۔ اپنے باپ کی بگڑتی ہوئی صحت اسے ہمیشہ گھر والوں کی دیکھ بھال ان کےلئے روزی کمانے کےلئے کمربستہ رکھتی ۔
اوہ باپ کی دیکھ بھال میں اتنا مشغول تھا کہ اس نے شاید کبھی نوٹس لیا ہو اس کی نظر دھندلاجائے گی ۔وقت گزرنے کے ساتھ ہی اسے دائیں آنکھ سے نظر آنا بند ہوگیا جبکہ بائیں آنکھ سے بھی اسے کم دکھائی دینے لگا۔اس کی ماں نے آخر کار اسے ایک مقامی کلینک پر جانے کےلئے قائل کیا اورجہاں اس کی دونوں آنکھوں میں موتیاکی تشخیص ہوئی اور اسے فوری طور پر آپریشن کا مشورہ دیا گیا۔وہ نہیں جانتا تھا کہ وہ علاج کےلئے پیسے کس طرح لائے گا اور بغیر آپریشن کے وہ اندھا ہوجائے گا۔ایک دوست شبیر کو ایل آربی ٹی کورنگی ہسپتال کا بتایا جہاں غریبوں کا آنکھوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔
شبیر کا ایل آر بی ٹی کورنگی ہسپتال میں مفت علاج کیا گیا اور اب وہ پھر سے اپنے گھروالوں کےلئے روزی کمانے کےلئے پھر سے فروخت کررہاہے۔ ہسپتال سے واپس جاتے ہوئے شبیر کا کہنا تھا” مشکلات سے نکلنے کے بعد میرے گھر والوں کو امید کی کرن نظر آتی ہے، میرے پاس یہ بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں کہ کس طرح ایل آر بی ٹی نے نہ صرف میری بینائی بلکہ اس سے بھی زیادہ قیمتی چیزمستقبل کی امید واپس دی ۔واضح رہے کہ ایل آر بی ٹی81مراکز( 19 ہسپتال اور 62 آنکھ کی دیکھ بھال کے بنیادی مراکز) پر مشتمل ہے جو پاکستان کی 70 فیصدآبادی کو علاج فراہم کرتا ہے ۔
ایل آر بی ٹی کے زیادہ تر مراکز چھوٹے قصبوں ، دیہادتوں اور شہری کچی آبادیوں میںہیں۔ ایل آر بی ٹی جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے نظر کی خرابی کا ہر پہلو سے علاج کرتا ہے جس میں موتیا، وائٹرو ریٹنا، کالا موتیا، کارنیا ٹرانسپلانٹ اور شوگر کی وجہ سے ہونے والے آنکھوں کے امراض شامل ہیں