اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) غیر قانونی غیر ملکیوں کی آج یکم نومبر با عزت وطن واپسی کے لئے جامِع انتظامات کئے گئے ہیں ۔ ملک بھر میں غیر قانونی غیر ملکی افراد کی وطن واپسی کے لیے 49 ہولڈنگ ایریا، پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔ جن کا مقصد جانے والے افراد کی جانچ پڑتال کر کے انہیں باعزت طریقے سے بارڈر پار کروانا ہے۔ پنجاب میں تمام 36 اضلاع میں ہولڈنگ سینٹرز بنا ئے گئے ہیں ۔ خیبر پختونخوا میں تین ہولڈنگ پوائنٹس پشاور، ہری پور اور لنڈی کوتل میں بنائے گئے ہیں ۔ سندھ میں دو ہولڈنگ پوائنٹس کیماری اور ملیر میں بنائے گئے ہیں۔ بلوچستان میں تین ہولڈنگ پوائنٹس کوئٹہ، پشین اور چاغی میں بنائے گئے ہیں ۔ گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں ایک ایک ہولڈنگ پوائنٹ بنائے گئے ہیں جو کے بالترتیب گلگت اور حاجی کیمپ اسلام آباد میں قائم کیے گئے ہیں۔ وطن واپسی کے لیے آٹھ کراسنگ پوائنٹس استعمال کیئے جائیں گے ۔ چار کراسنگ پوائنٹس بلوچستان سے اور چار خیبر پختونخوا سے افغانستان بارڈر سے ملحقہ علاقوں کا استعمال کیا جائے گا ۔ خیبر پختونخوا کی طرف سے طورخم، خرلاچی، غلام خان اور انگور اڈا کراسنگ پوائنٹس کا استعمال کیا جائے گا۔ بلوچستان میں چمن، برابچہ، نور وہاب اور بادینی کراسنگ پوائنس کو مختص کیا گیا ہے ۔ اِس کے علاو¿ہ جانے والے افراد کی سہولت اور کراسنگ پوائنٹس پر آسانی کے لئیے نادرا کی طرف سے اسپیشل ایپلیکیشن بھی متعارف کروا دی گئی ہے ۔ غیر قانونی غیر ملکیوں کے وطن واپسی کے عمل کی نگرانی اور سہولت کے لئیے وزارتِ داخلہ میں بھی کنٹرول روم بنا دیا گیا ہے ۔ پاک افغان بارڈر پر آمدورفت کی سہولت کے لئے قلعہ عبداللہ اور خیبر (جمرود) میں دو نئے پاسپورٹ آفیسز بھی بنا دیے گئے ہیں ۔ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے 1700 ایمرجنسی نمبر بھی جاری کر دیا گیا ہے ۔ یکم نومبر سے ڈیپورٹیشن کے ساتھ ساتھ آئندہ کے لیئے پاک افغان بارڈر پر ون ڈاکومنٹ ریجیم بھی نافذالعمل کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ نے غیر قانونی رہائش پذیر غیر ملکیوں کے خلاف پلان تیارکر لیا، اسلام آباد میں غیر قانونی رہائش پذیرغیرملکیوں کے لیے حاجی کیمپ میں قیام گاہ قائم کر دی گئی ہے، ہر بدھ کے روز اسلام آباد انتظامیہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو بارڈر تک پہنچائے گی، اڈیالہ جیل میں قید 62 غیر قانونی رہائش پذیر باشندوں کو آج ڈی پورٹ کردیا جائے گا، اسلام آباد کے مختلف علاقوں سے گرفتار 511 غیر قانونی رہائش پذیر غیر ملکی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، تمام غیرقانونی رہائش پذیر غیرملکیوں کو عدالت میں پیش کرکے باعزت طریقے سے ڈی پورٹ کیا جائے گا ۔غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کا پاکستان چھوڑنے کی مہلت ختم ہو گئی ۔ غیر قانونی تارکین وطن کو ڈیڈ لائن دینے کے بعد حکومتِ پاکستان باعزت طریقے سے اپنے وطن واپس بھیج رہی ہے ۔ وفاقی حکومت کے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو اپنے ملکوں کو واپس بھیجے جانے کے فیصلے کے مطابق اب تک 90 ہزار سے زیادہ افغان مہاجرین طورخم بارڈر سے واپس جاچکے ہیں۔ وفاقی حکومت کے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ان کے ملک بھیجے جانے کے فیصلے کے بعد خیبر پختونخوا سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کاعمل جاری ہے اور اب تک 90 ہزار غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین طورخم کے راستے افغانستان جا چکے ہیں۔ محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا نے غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے پشاور، ہری پور اور ضلع خیبر میں عارضی کیمپ قائم کیے ہیں۔ (آج) بدھ سے غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو پکڑ کر ان کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا جس کے بعد انہیں طورخم کے راستے افغانستان بھیجا جائے گا۔ پشاور کے عارضی کیمپ میں 2 ہزار افراد کی گنجائش ہے جب کہ طبی امداد سمیت پانی خوراک بھی فراہم کیا جائے گا، عارضی کیمپ میں سکیورٹی کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔