کراچی (نمائندہ خصوصی) سندھ ہائی کورٹ نے کراچی سے لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں تیز کرنے کا حکم دے دیا۔ کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ دوران سماعت جے آئی ٹی، پی ٹی ایف اور پولیس کی رپورٹس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ سندھ ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو معاملے کو ذاتی طور پر دیکھنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ، جے آئی ٹیز، پی ٹی ایف سمیت تمام حوالوں سے شہریوں کا سراغ لگایا جائے، لاپتہ افراد کے معاملے پر کوئی بھی بری الزمہ نہیں ہو سکتا، لاپتہ افراد کی تلاش کرنا سب کی ذمے داری ہے۔ سماعت کے دوران پولیس نے عدالت کو بتایا کہ تمام اداروں اور مختلف حوالہ جات کو مدنظر رکھتے ہوئے لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مذکورہ شہری کسی بھی حراستی مراکز میں قید نہیں۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ شہری فرقان خان، عمران، عابد علی اور دیگر افراد کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتہ ہو گئے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے۔