ورلڈکپ میں پاکستان کا مقابلہ آج جنوبی افریقہ سے ہوگا، سیمی فائنل تک رسائی کی امیدوں کو زندہ رکھنے کےلیے پاکستان کو میچ جیتنا ضروری ہے، لیکن میچ سے پہلے ٹیم کو دھچکا لگا ہے فاسٹ بولر حسن علی بخار میں مبتلا ہو گئے میچ کےلیے دستیاب نہیں ہوں گے۔ میگا ایونٹ کے اہم میچ کےلیے پاکستان ٹیم نے چنئی میں پریکٹس کی۔ورلڈ کپ میں پاکستان کا چھٹا مقابلہ اور مدمقابل ہوگی جنوبی افریقی ٹیم جس نے حریف ٹیموں کے خلاف رنز کے انبار لگائے۔کوئنٹن ڈی کوک ہوں، ریزا ہینڈرکس ہوں، وین ڈر ڈوسن ہوں، ایڈن مارکرم ہوں یا کلاسن سب ہی فارم میں ہیں۔ پھر بولنگ میں بھی ربادا، یانسین، مہاراج اور تبریز شمسی کچھ بھی کرسکتے ہیں۔تاہم ان سب کی موجودگی میں بھی نیدرلینڈز نے جنوبی افریقہ کو شکست سے دوچار کیا تھا۔دوسری جانب ٹیم پاکستان جس میں اچھے بیٹرز بھی ہیں اور ورلڈ کلاس بولر بھی عبداللّٰہ، بابر، رضوان، سعود سب ہی بڑی سے بڑی اننگز کھیلنے کے اہل ہیں۔بولنگ میں بھی شاہین، حارث، شاداب، نواز موجود ہیں، لیکن بری خبر یہ ہے میچ کےلیے حسن علی دستیاب نہیں جو بخار میں مبتلا ہیں۔پاکستان ٹیم نے اس میچ کی تیاری کےلیے آپشنل ٹریننگ کا سیشن کیا، پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ دوپہر ڈیڑھ بجے شروع ہوگا۔دریں اثناء پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں ابھی تک ٹیم یکجا ہوکر نہیں کھیل سکی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ٹیم بہترین کارکردگی پیش کرے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جا ری کیے جانے والے پوڈ کاسٹ کی نئی قسط میں مکی آرتھر نے کہا کہ جنوبی افریقا بہت اچھی ٹیم ہے جو اس وقت عمدہ کھیل پیش کر رہی ہے، اگر پاکستانی ٹیم منظم انداز سے کھیلے تو جیت سکتی ہے۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے کھلاڑیوں سے گفتگو کی ہے، اُن کا کہنا تھا کہ بقیہ میچز میں ہمیں تسلسل پر آنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ٹیم نے پچھلے تینوں میچوں میں اپنی صلاحیتوں کے مطابق کارکردگی نہیں دکھائی، یکجا ہو کر نہیں کھیل پائے ہیں، مسئلہ صرف دباؤ میں اپنی مہارت پر مکمل عملدرآمد نہ کرنے کا ہے جس پر پریکٹس کے دوران مسلسل کام کررہے ہیں۔
مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ بہت اچھی ٹیم ہے اس وقت وہ بہت اچھا کھیل رہی ہے جس کی وجہ سے وہ مکمل طور پر اعتماد میں ہے لہٰذا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر پاکستان ٹیم اپنی بنیادی باتوں اور ڈسپلن پر کاربند رہے تو ہم کسی کو بھی ہرا سکتے ہیں۔