کراچی ( بیورورپورٹ ):
کراچی سٹی الائنس کے مرکزی رہنما حبیب جان بلوچ نی ایم کیو ایم رہنماؤں کے لیسانی تعصب کی آگ ایک بار پھر بھڑکانے کی شدید مذمت کی ہے حبیب جان بلوچ نے کہا کہ کراچی میں ایم کیو ایم رہنماؤں کی جانب سے یہ کہنا کہ کل کی الگ بات تھی جب سندھی گھگھر پھاٹک اور ٹول پلازہ سے سندھی ٹوپی اور اجرک تھیلے میں ڈالکر کراچی آیا کرتے تھے۔ اب کراچی کی demographics situation تبدیل ہوگئی ہے۔ آج کراچی کا نوجوان صرف کراچئیٹ اور پاکستانی ہے۔ لندن سے جاری KCA کے مرکزی رہنما حبیب جان نے اپنے بیان میں MQM کے مختلف دھڑوں کے رہنماؤں کے نفرت انگیز بیانات کے جواب میں جاری اپنے بیان میں کیا، انہوں نے کہا آج کراچی میں کوئی مہاجر نہیں کوئی سندھی بلوچ پٹھان پنجابی نہیں صرف اور صرف حالات کا ستایا ہوا ایک نوجوان ہے جس کو روزگار کے ساتھ ساتھ اچھے مستقبل کی تلاش ہیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ کراچی کے یہ درد کے مارے سارے نوجوان تین دہائیوں پر مشتمل تمہارے ایک ایک ظلم کا حساب برابر کرتے ہوئے تمہیں سمندر بُرد کردیں۔ حبیب جان نے ریاستی اداروں کی بے جا حمایت اور خاموشی کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ اچھا ہوتا بائیس اگست 2016 کو گینڈا سوامی نارائن کے ساتھ ساتھ ہر تعصب اور نفرت کی آگ پھیلانے والے کا قلع قمع کردیا جاتا۔ اسٹبلشمنٹ اور ریاستی مشینری کی مہربانیوں سے 360 بُت آج کراچی کے زمینی خدا بنے بھیٹے ہیں۔ حبیب جان نے اعلیٰ عدالتوں کے سربراہان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا 2016 میں متحدہ کے ہیڈ کوارٹر 90 سے اور پچھلے ہفتہ لیمارکیٹ سے اسلحہ کے انبار ملنے کی تحقیقات کیلئے غیر جانبدارانہ کمیشن قائم کیا جائے تاکہ پاکستان کے عوام کو معلوم ہو کہ کون لوگ پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں۔ آخر میں حبیب جان نے متحدہ کے تعصب زدگان کو خبردار کرتے ہوئے کہا یہ خیال دل سے نکال دیں کہ سندھی اب ٹوپی اجرک پہن کر ٹول پلازہ سے آگے نہیں جاسکیں گے. بفضل خدا ابھی لیاری والے زندہ ہیں اپنے سندھی پٹھان پنجابی اور مہاجر نوجوان نہ صرف کراچی بلکہ پاکستان کی حفاظت کرتے ہوئے تمہارا وہ حشر نشر کرینگے کہ تاریخ صدیوں یاد رکھے گی۔ ا