کراچی(نمائندہ خصوصی)بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 24 اکتوبر 2023 کو منعقدہ اپنے اجلاس میں 30 ستمبر 2023 کو ختم ہونے والی نو ماہ کی مدت کے لئے نیشنل بینک آف پاکستان کے مالیاتی نتائج کی منظوری دی۔ بینک کی مضبوط مالی کارکردگی ترجیحی شعبوں کو فنانسنگ کے ساتھ ساتھ ملک کی آبادی کے کم ترقی یافتہ طبقات کو مالیاتی خدمات تک رسائی فراہم کرنے کے قومی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے کی جانے والی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔بینک کے مالیاتی نتائج فعال مالی انتظام اور قوم کی خدمت کرنے کی بینک کی روایت کے درمیان توازن کا نتیجہ ہے جس نے این بی پی کو سٹیک ہولڈرز کے لئے ایک قابل اعتماد بینک بنایا۔بینک نے 70.6 بلین روپے کے قبل ازٹیکس منافع کے ساتھ غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جو مالی سال 2022 کی نوماہ کی مدت کے 48.3 بلین روپے کے مقابلے میں سالانہ بنیادوں پر 46 فیصد زیادہ ہے۔یہ شاندار نتائج آمدن میں مستحکم کارکردگی اور لاگت میں کمی کے انتظام کی بدولت حاصل ہوئے۔مشکل حالات کے باوجود بینک کا بعد از ٹیکس منافع دگنا ہوکر 38.2 بلین روپے تک پہنچ گیاجس میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے 19.2 بلین روپے کے مقابلے میں 99.1 فیصد اضافہ ہوا ۔نتیجتاً کمپنی کی فی حصص آمدن مالی سال 2022 کی نو ماہ کی مدت کے 9.0 روپے سے بڑھ کر 17.9 روپے فی حصص ہوگئی۔ جو اچھی کارکردگی کے حامل پورٹ فولیو مکس، میچور رسک پروفائلنگ، موثر رسک مینجمنٹ اور مستحکم فنڈنگ پول کو برقرار رکھنے کا نتیجہ ہے جس سے آپریٹنگ کارکردگی بہتر اور مستحکم ہوئی۔ بڑھتے ہوئے انٹریسٹ ریٹ کے ماحول میں بینک کی مجموعی انٹریسٹ آمدن سالانہ بنیادوں 119.4 فیصد اضافہ کے ساتھ مالی سال 2022 کی اسی مدت کی 323.2 بلین روپے سے بڑھ کر728.7 بلین روپے رہی۔اسی طرح بینک کی فنڈز کی لاگت سالانہ بنیادوں پر 141.7 فیصد اضافہ کے ساتھ 608.1 بلین روپے ریکارڈ کی گئی۔نتیجتاًخالص انٹریسٹ آمدن 120.6 بلین روپے رہی جو سالانہ بنیادوں پر49.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔زیادہ تر زیرہ جائزہ مدت کے لئے کاروباری حالات اور سٹاک مارکیٹ کی سست کارکردگی کے باوجود بینک نے 24.7 بلین روپے کی نان فنڈ آمدن حاصل کی جو گزشتہ سال کی نو ماہ کی مدت کی 25.3 بلین روپے کی آمدن سے معمولی کم ہے۔بینک کی ایکویٹی سرمایہ کاری سے 3.4 بین روپے کامنافع ( سال2022کی نو ماہ کی مدت: 3.4بلین روپے ) حاصل ہوا جو سالانہ بنیادوں پر 1.2 فیصد کم ہے۔برانچ بینکنگ آپریشنز کے ذریعے فیس اور کمیشن سے حاصل آمدن سالانہ بنیادوں پر 3.4 فیصد اضافہ کے ساتھ 14.9 بلین روپے رہی۔افراط زر کی بہت زیادہ شرح اور روپے کی بے قدری کے باعث بینک کے نو ماہ کے زیرہ جائزہ مدت کے لئے آپریٹنگ اخراجات 65.3 بلین روپے رہے جس میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے 54.7 بلین روپے کے مقابلے میں 19.2 فیصد اضافہ ہوا۔تاہم لاگت کو کنٹرول کرنے کےلئے فعال کوششوں کے باعث لاگت/ آمدن میں تناسب مالی سال2022 کی نوماہ کی مدت میں 51.7 فیصد سےبہتر ہوکر مالی سال 2023 کی نو ماہ کی مدت میں 44.9 فیصد ہوگیا۔بینک اپنے آئی ٹی سسٹمز اور انفرا سٹرکچر کی اپ گریڈیشن میں نمایاں سرمایہ کاری کررہا ہے۔رسک پروفائلنگ کی محتاط حکمت عملی پر عمل پیرا رہتے ہوئے اور موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں بینک نے اپنی بیلنس شیٹ کی سپورٹ کےلئے عمومی قرضوں کے نقصان کو برقراررکھا۔ لہذا مدت کے لئے خالص پرووژن چارج 9.2 بلین روپے رہے جو مالی سال 2022 کی نو ماہ کی مدت کے 2.8 بلین روپے کے مقابلے میں 229.5 فیصد یا 6.4 بلین روپے زیادہ ہے۔ این پی ایلز کے مقابلے میں مخصوص اور عمومی پرووژنز 204.7 بلین روپے ( دسمبر 2022 :190.7 بلین روپے) اور 24.3 بلین روپے (دسمبر2022:17.3بلین روپے) رہے چنانچہ 30ستمبر، 2023تک مخصوص پرووژن کوریج 92.6فیصد ریکارڈ کئے گئے۔اثاثوں میںوائی ٹی ڈی کی 26.7 فیصد نموکے ساتھ بینک نے اپنی بیلنس شیٹ میں 6ٹریلین روپے کا سنگ میل عبور کیا۔ بینک کے کل اثاثے 2022کے اختتام پر 5.2ٹریلین روپے کے مقابلے میں6.6ٹریلین روپے رہے جو بینک کو کل اثاثوں کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا بینک بناتا ہے۔سرمایہ کاری (خالص )میں 19.6فیصد اضافہ ہوا جو 4,192بلین روپے رہی جبکہ ایڈوانسز کی مدت میں حاصل ہونے والی مجموعی رقم6.0فیصد اضافہ کے ساتھ 1,524.4بلین روپے رہے۔بینک بہتر متنوع فنڈنگ پورٹ فولیو کے ذریعے فنڈنگ اور لیکویڈیٹی کی مضبوط پروفائل کو برقرار رکھتا ہے۔30ستمبر،2023تک بینک کے کل ڈیپازٹس 3,345بلین روپے ، کاسا کا تناسب 78.9فیصد اور لیکویڈیٹی کوریج اور نیٹ سٹیبل فنڈنگ بلترتیب 200فیصد اور 225فیصد رہے۔کیپٹل ایڈوکیسی ریشو مالی سال 22کے 21.59فیصد سے بہتر ہوکر 23.16فیصد ہوگیا جو بینک کی مضبوط مالی پوزیشن کو ظاہر کرتا ہے۔۔بینک کو طویل المدت اور مختصر مدت کے لئے بالترتیب AAA/A1+ کیٹگریز کی اعلیٰ ترین کریڈٹ ریٹنگ حاصل ہے جس کی پی اے سی آر اور وی آئی ایس کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کی طرف سے جون 2023 میں دوبارہ توثیق کی گئی ۔ نیشنل بینک آف پاکستان 1500سے زائد برانچوں کے سب سے بڑے نیٹ ورکس کے ساتھ صارفین کو خدمات فراہم کررہا ہے۔ بینک بلخصوص کمرشل اور دیہی علاقوں میں مالی شمولیت کے فروغ کے ساتھ ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن ، ڈیجیٹل پروڈکٹس اور ادارے کی فعالیت میں بہتری لانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔کاروبار کی ترقی کےلئے کئے جانے والے اقدامات کے ساتھ ساتھ بینک انٹرنیشنل آپریشنز ، رسک مینجمنٹ، ایسٹ کوالٹی، آپریشنل موثریت اور ایچ آر کے شعبوں میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرکے پیش رفت کی ۔