کراچی (رپورٹ:آغاخالد) سندھ بلڈنگ کنٹرول سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھاریٹی کی جانب سے بحریہ ٹائون کے خلاف آج گلشن اقبال تھانہ میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں اتھاریٹی کی جانب سے بحریہ ٹائون کے خلاف آج گلشن اقبال تھانہ میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض کو نامزد کیاگیا ہے، تفتیش مدعی ادارہ گزشتہ 10 برسوں میں سندھ میں آصف زرداری کاسسٹم چلانے میں سب سے زیادہ فعال سمجھا جاتا تھا اور متعدد اداروں کی بھیجی گئی رپورٹس کے مطابق اس محکمہ سے ہر ماہ 25 سے 30 کروڑ جمع کئے جاتے تھے جس میں سے کم از کم 15 کروڑ ماہانہ ہاوس میں جمع کروائے جاتے تھے جبکہ اس محکمہ کے ڈی جی کا خصوصی اجازت نامہ بھی کم از کم وزیر اعلی ہائوس سے جاری کیاجاتا تھا موجودہ ڈی جی بھی ان ہی کا لگایا ہوا ہے تاہم نگراں سیٹ اپ کے بعد سسٹم تو بند کردیا گیا مگر ڈی جی کو لگام ڈالنے والا کوئی نہیں عام سیاسی حلقے سندھ حکومت کی اس قلا بازی پر حیران ہیں کہ چند برس قبل تک زرداری صاحب کا سب سے لاڈلہ ملک ریاض اچانک معتوب کیسے ٹھرا اور سندھ حکومت کی بظاہر معزولی اورنگراں انتظامیہ کی آمد کے ساتھ ہی ان کے خلاف اس قدر سخت اقدامات نے صوبے ہی نہیں ملک بھر کے عوام کو خوش گوار حیرت میں مبتلا کردیا ہے جو ملک ریاض کے جبر اور کاروبار کے نام پر آمرانہ اقدامات سے سخت بیزارنظر آتے ہیں یہاں تک کہ سندھ میں سسٹم کے نام پر لوٹ کھسوٹ، بھتہ، جائدادوں اور زمینوں پر قبضوں سے تنگ عوام نے بھی ملک ریاض کے خلاف پولیس کاروائی پر خوشی کا اظہار کیاہے سندھ حکومت کے اس اقدام سے اسے عوام میں پذیرائی ملے گی یہ الگ بات ہے کہ عام آدمی سانپ سیڑھی کے اس کھیل کو سمجھ نہیں پائے گی اور اسے آخرتک یہ معلوم نہ ہوگا کہ اس کاروائی کے پیچھے اصل طاقت کس کی ہے واضع رہے کہ ملک ریاض کو کراچی میں بحریہ ٹائون کے لیے زمینوں کی منتقلی کے حوالے سے تمام رائج قوانین کو معطل کردیا گیا تھا یہاں تک کہ کراچی کے نواح میں آباد ایک صدی پرانے سندھی گوٹھوں میں اس منصوبے کے خلاف شدید مزاحمت دیکھنے کو ملی جبکہ صوبے کی سندھی قوم پرست جماعتوں نے بھی بحریہ ٹائون کے خلاف مہم چلائی اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ احتجاج باقاعدہ ایک تحریک کی شکل اختیار کرنے لگا جسے سندھ حکومت نے بڑی چابک دستی سے اپنے ارکان اسمبلی اور ضلعی تنظیموں کو استعمال کرکے ناکام بنایا مگر اس سب کے باوجود ملک ریاض نے موقع پرستی کامظاہرہ کرتے ہوے خان حکومت کے آثار پیدا ہوتے ہی زرداری سے فاصلے پیداکرتے ہوے عمران سے دوستی گانٹھ لی اور ایسی اطلاعات پر سابق صدر مملکت اور ملک ریاض میں فاصلے بڑھنے لگے یہاں تک کہ مختلف مواقع پر آصف زرداری نے کچھ پیسے مانگے اور دیگر فرمائشیں کیں تو ملک ریاض مختلف بہانے کرکے ٹال گئے جس پر زرداری نے بھی ان سے فاصلہ رکھ کر فون اٹھانا بند کردیا ذرائع کا کہناہے کہ ان اختلافات میں شدت بختاور کی شادی کے موقع پرملک ریاض کی سرد مہری نے مزید بڑھادی بعد ازاں آصف زرداری کی جانب سے بختاور کے لئے دبئی میں ایک ولاء خرید کر ان کی بیٹی اور داماد کو شادی کاتحفہ دینے کی فرمائش کی گئی جس سے انکار پر معاملات ناقابل واپسی کی حد تک خراب ہوگئے تاہم ملک ریاض نے ناراضگی کی شدت کو کم کرنے یاتعلقات کی بحالی کے لئے اس عرصہ میں کبھی سنجیدہ کوشش نہیں کی جس کا نتیجہ آج انہیں بھگتنا پڑا اور امکان ہے ملک ریاض کے خلاف مزید مقدمات کا اندراج بھی ممکن ہے اور زرداری صاحب کے مزاج کو سامنے رکھتے ہوئے ان کے مخالفین دعوے کر رہے ہیں کہ ملک ریاض کو ہر جانب سے گھیرا جائے گا اور انہیں مجبور کیاجائے گا کہ وہ کراچی کے بحریہ ٹائون سے دستبردار ہوجائیں-