کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع کورنگی ماڈل ٹاؤن میں رہائشی پلاٹوں پر زیر تعمیر پلازے پر جمعہ کے روز بھی انہدامی کاروائی جاری رہی تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ماڈل کالونی میں رہائشی پلاٹوں پر غیر قانونی سب ڈیوائیڈ کرکے پورشن اور زیر تعمیر تجارتی مقاصد کیلئے زیر پلازے پر جمعہ کو روز انہدامی کارروائی کی گئی،ماڈل کالونی شیٹ نمبر5 رہائشی پلاٹ نمبر53 پر زیر تعمیر پلازے پر انہدامی کارروائی کرتے ہوئے دوسری منزل کی چھت پر سوراخ کر دیئے گئے حکام ایس بی سی اے کے مطابق مذکورہ عمارت پر آئندہ پیر کے روز بھی انہدامی کارروائی کی جائے گی۔انہدامی کارروائی سینیئر بلڈنگ انسپیکٹر تنویر احمد،بلڈنگ انسپیکٹر عمران رمضان کی نگرانی میں کی گئی جبکہ امن وامان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے علاقہ پولیس ،ایس بی سی اےپولیس فورس موجود رہی۔ذرائع کے مطابق سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماڈل ٹاؤن ذوالفقار بلیدی کی ایک کروڑ سے زائد رشوت وصولی پر تعمیر کی جارہی تھی معلوم چلا ہے کہ ذوالفقار بلیدی ماڈل کالونی پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ رہائشی پلاٹوں پر خلاف ضابطہ پلاٹوں پر غیر قانی پلازے اور پورشن تعمیر کرنے کیلئے کروڑوں روپے رشوت کیں ہیں یہاں تک زرائع بتاتے ہیں کہ انہوں نے اپنی تعیناتی کے دوران رہائشی مکانات کو بغیر ڈیمالیشن منظوری منہدم کر کے پلاٹ پر کیئے گئے کھڈوں پر آنکھ بند کرنے کے ایڈوانس میں رشوت بٹوری۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ تین سال میں اپنی تعیناتی کے دوران ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے درجنوں غیر قانونی عمارتوں سے مبینہ کروڑوں روپے کی لوٹ مار کی اورپٹہ سسٹم کو اپنے خلاف کسی بھی کارروائی سے محفوظ رہنے کیلئے پہنچانے کا الزام ہے ۔ماڈل کالونی شیٹ نمبر 12 کے رہائشی پلاٹ نمبر59 پر چار منزلہ غیر قانونی پورشن نما عمارت میں بھاری رشوت کے علاؤہ ایک فلیٹ بھی لینے کاانکشاف ہوا ہے تاہم ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اسحق کھوڑو اتھارٹی کی کالی بھیڑوں کے خلاف تادیبی کارروائی کے بجائے دوسرے اضلاع میں تعینات کرکے کارروائی سے محفوظ کرنے سے سوالات جنم لینے لگے ہیں۔