نیویارک(نمائندہ خصوصی )اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ غزہ فوجی محاصرے میں ہے وہاں بجلی، پانی اور انسانی امداد بند ہے۔مشرقِ وسطی کی صورتِ حال پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں منیر اکرم نے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کے تباہ کن حملوں کا 11 واں دن ہے، اسرائیل کے اندھا دھند حملوں میں غزہ کی آبادی کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان غزہ پر اسرائیلی حملوں اور فوجی مداخلت کی مذمت کرتا ہے، پاکستان غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکت، بڑے پیمانے پر انخلا اور غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیل کے مجرمانہ حملے کی مذمت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسپتال پر حملہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے، اس سانحے کی مکمل بین الاقوامی انکوائری اور ذمے داروں کا احتساب کیا جانا چاہیے۔منیر اکرم نے کہا کہ جنیوا کنونشن پر سختی سے عمل درآمد ہونا چاہیے، پاکستان فوری جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے، افسوس ہے کہ سلامتی کونسل جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کر سکی۔انہوں نے کہا کہ روسی قرارداد کی ناکافی حمایت پر جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کیا جا سکا، برازیل کی قرارداد بھی مستقل ممبر کے ویٹو کی وجہ سے منظور نہ ہو سکی۔منیر اکرم نے کہا کہ غزہ پر بمباری کو طول دینے میں تعاون کرنے والوں پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے، امید ہے جنرل اسمبلی، یو این سیکریٹری جنرل اور ایجنسیاں جنگ کو روک سکیں گی۔پاکستانی مندوب نے یہ بھی کہا کہ امید ہے غزہ کو خوراک، پانی، ادویات اور تیل کی ترسیل کے لیے انسانی راہداریاں کھولی جا سکیں گی اور غزہ سے فلسطینیوں کا انخلا روکنے کے لیے اقدامات کیے جا سکیں گے۔