بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے بدھ کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات چیت کی جو تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون (بی آرایف)میں شرکت کے لیے بیجنگ میں موجود ہیں۔اس موقع پرصدر شی نے کہا کہ پیوٹن نے لگاتار تین بار بی آر ایف میں شرکت کی اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے لیے روس کی حمایت کا مظاہرہ کیا۔چین کے بین الاقوامی بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی پیروی کرتے ہوئے روس کو ایک اہم شراکت دار کے طور پر سراہتے ہوئےصدر شی نے کہا کہ چین-روس مشرقی راستے کی قدرتی گیس پائپ لائن جیسے بنیادی ڈھانچے کے بڑے منصوبوں سے دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔شی جن پھنگ نے کہا کہ چین روس اور یوریشین اکنامک یونین (ای اے ای یو) کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ کام کرنے کوتیارہےتاکہ ای اے ای یو کے ساتھ بی آر آئی کی صف بندی کوفروغ دیا جا سکے اور اعلیٰ سطحی اور گہرے علاقائی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین کو امید ہے کہ چین-منگولیا-روس قدرتی گیس پائپ لائن منصوبہ جلد از جلد قابل قدر پیش رفت کرے گا۔چینی صدر نے کہا کہ یہ ایک مصلحت نہیں بلکہ ایک طویل المدتی پالیسی ہے جس میں چین روس تعلقات کو فروغ دینا ہے اور اس میں مستقل اچھے پڑوسی پر مبنی دوستی، جامع سٹرٹیجک ہم آہنگی اور باہمی فائدہ مند تعاون شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ چین آزادانہ طور پر قومی تجدید کی راہ پر گامزن اور قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کے تحفظ کے لیے روسی عوام کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ چین روس عملی تعاون کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دیں اورسٹرٹیجک اعتبار سے ابھرتی ہوئی صنعتوں میں تعاون کو فعال طور پر تلاش کریں۔